سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی انتقال کر گئے

سابق وزیر اعظم پاکستان میر ظفر اللہ خان جمالی چند روز کی علالت کے بعد وفاقی دارلحکومت میں انتقال کر گئےہیں ۔میر ظفر اللہ خان جمالی کی چند روز قبل طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کی صحت میں بہتری کی بجائے مزید بگاڑ آیا جس کے بعد انہیں وینٹی لیٹر پر منقتل کیا گیا تھا ۔ سابق وزیر اعظم میر ظفر اللہ خان جمالی کو چند روز قبل دل کا دورہ پڑنے کے باعث ہسپتال داخل کروایا گیا تھا۔
میر ظفر اللہ خان جمالی1949میں روجھان جمالی میں پیدا ہوئے ، اپنی ابتدائی تعلیم روجھان جمالی سے ہی حاصل کی اور بعد میں ایچی سن اور لاہور کے گورنمنٹ کالج میں زیر تعلیم رہے ۔ میر ظفر اللہ خان جمالی کو انگریزی ،اردو، پشتو، بلوچی ، سندھی اور پنجابی زبان پر مکمل عبور حاصل تھا ۔
میر ظفر اللہ خان جمالی سابق صدر پرویز مشرف کے دور حکومت میں 21نومبر 2002سے26جون 2004تک ملک کے وزیر اعظم رہے۔ 1999میں وہ مسلم لیگ ق کے جنرل سیکرٹری منتخب ہوئے تھے ۔
زیر نظر تصویر میں وزیر اعظم پاکستان میر ظفر اللہ خان جمالی سابق صدر پرویز مشرف کے ساتھ مصافحہ کررہے ہیں۔ یادگار تصویر
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس جبکہ سوگوار خاندان سے دلی ہمدردی و اظہار تعزیت کی ہے ۔ وزیراعلی پنجاب کا میر ظفر اللہ خان جمالی کے انتقال پر تعزیت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ
میر ظفراللہ خان جمالی شرافت کا پیکر تھے،میر ظفراللہ خان جمالی وضع داراور اصول پسند سیاست دان تھےانکی سیاسی و سماجی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ مجھے ذاتی طور پر میر ظفراللہ خان جمالی کے انتقال پر دلی صدمہ ہوا ہے ۔ میں دعاگو ہوں کہ اللہ تعالیٰ مرحوم کی روح کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔