شہر اقبال سیالکوٹ کے2 لاکھ سے زائد افراد فٹبال سازی سے وابستہ
سیالکوٹ(پی پی آئی)) روس میں گزشتہ سال منعقدہ فٹبال ورلڈ کپ میں سیالکوٹ میں تیار کی جانے والی فٹبال استعمال کی گئیں تو پاکستانی ہنرمندوں کا سرفخر سے بلند ہوگیا۔ پاکستان میں روس کے سفیر ایلک سے ڈو ڈوو نے اس بات کی تصدیق کی تھی کہ 1990سے 2010ء تک ہونے والے تمام ورلڈ کپ میں پاکستانی فٹبال ہی استعمال کی گئیں۔شہر اقبال کے دو لاکھ سے زائد افراد اس شعبے سے وابستہ ہیں 1982ء کے بعد 35 فیصد فیکٹریوں میں اضافہ ہواپاکستان میں ہاتھ سے تیار کئے جانیوالے فٹبالز کا بڑا درآمد کنندہ جرمنی ہے جو مجموعی قومی برآمدات کا 14 فیصد حصہ درآمد کرتا ہے جبکہ برطانیہ کا حصہ 10 فیصد، امریکا کا 8 فیصد اور ہالینڈ کا 7 فیصد ہے۔پاکستان دنیا بھر میں سالانہ تقریباً چار کروڑ فٹ بالز برآمد کرتا ہے سیالکوٹ میں تیار کیے گئے فٹ بال دنیا بھر میں خاصے مقبول ہیں۔دنیا بھر میں ہاتھ سے تیار کئے جانیوالے فٹبالز کا 70 فیصد حصہ سیالکوٹ میں تیار و برآمد کیا جاتا ہے، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) کے حکام کے مطابق گزشتہ سال 4 کروڑ فٹبال برآمد کرکے 211 ملین ڈالر کا زرمبادلہ کمایا گیا۔ جرمنی، برطانیہ، امریکا اور ہالینڈ سمیت دیگر ممالک کو فٹبال ایکسپورٹ کی گئیں۔دو سو ممالک میں ڈھائی کروڑ کھلاڑی فٹ بال کے میچوں میں حصہ لیتے ہیں۔۔1992میں ہمارے ہی فٹ بال ورلڈ کپ میچوں میں استعمال ہوئے تھے۔ سیالکوٹ میں ایک سوسے زائد اچھی فرمیں اعلیٰ قسم کی گیندیں بنا رہی تھیں۔تاہم اب ہمیں عالمی منڈیوں میں چین اور جنوبی ایشیائی ممالک سے مسابقت کا سامنا ہے سیالکوٹ کو فٹبال کی پیداوار کا عالمی دارالحکومت مانا جاتا ہے، جہاں دو ہزار کارخانے یہ کام کررہے ہیں۔