خزاں کا موسم

موسم خزاں کا درخت ہے اور جھڑ گئے ہیں پتے اس کے موسم خزاں کا درخت ہے اور تنہا کھڑا ہے۔آج یہ موسم خزاں کا درخت ہے …پر کل بہار آئے گی اس پہ بھی .کل جو اس کے سائے میں بیھٹتے تھے آج اس کو چھوڑ کر چلے گئے ہیں۔موسم خزاں کا درخت ہے اور تنہا کھڑا ہے۔ یاد رکھیں وقت ایک سا نہیں رہتا ہے کل بہار آئے گی اس پر بھی، آج جو ہیں اپنے کل ہو جائیں گے پرائے یہ کبھی سوچا نہ تھا۔موسم خزاں کا درخت ہے اور تنہا کھڑا ہے ۔یہاں ہیں سب مال و زر کے ساتھی ۔اس لیے بس اللہ سے لو لگا لو مادی رشتہ تو ہیں فانی ۔موسم خزاں کا درخت ہے اور تنہا کھڑا ہے ۔بہاروں کی نظر میں پھول اور کانٹے سب برابر ہیں۔جیسے ہو تیرے غم سے واسطہ …وہ خزاں بہار سے کم نہیں۔( ڈاکٹر سارہ نور آصف بحریہ ٹاون اسلام آباد)