کچی آبادیوں کو پھیلنے سے روکا جائے

مکرمی: اسلام آباد کی بیشتر کچی آبادیاں قدرتی نالوں کے اطراف میں بنائی گئی ہیں اب تک یہ عمل جاری ہے ۔ مکینوں کی دیدہ دلیری اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ نہ صرف نالے کے اطراف بلکہ اب نالوں کے اندر بھی تعمیرات جاری ہیں خاص طورپر جی سیون تھری عام سرائے کے سامنے نالے کی چوڑائی جو میٹروں میں تھی اب فٹ تک محدود ہے۔ ناجائز تعمیرات کرنے والے اکثر سی ڈی اے کے ملازمین کے سفارشی ہیں ۔ سرکاری اداروں کی نا اہلی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سی ڈی اے کا متعلقہ عملے کے بعض اراکین صرف اپنی جیبیں بھرنے اور وفاقی دارالحکومت کی خوبصورت منصوبہ بندی کو تباہ کرنے پر تلے ہوئے ہیںاور افسران چین کی بانسری بجا رہے ہیں یہی صورتحال رہی تو اسلام آباد کا حال کراچی سے بھی بد تر ہوگا وہاں بھی نالوں پر تجاوزات کی گئیں ہیں اور نکاسی آب کے سارے راستے بند ہو کر سیلاب کی تباہ کاریاں سامنے لے آئے ۔ ارباب اختیار کو چاہیے کہ بے ہنگم کچی آبادیوںاور ان میں کثیرالمنزلہ تعمیرات کو روکوائیں(متاثرین اسلام آباد)