پٹرولیم مصنوعات میں اضافہ عام آدمی پر بے جا بوجھ ڈالنے کے مترادف ہے: الطاف شکور
کراچی (نیوزرپورٹر) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اتنا زیادہ اضافہ نہیں ہوا کہ پاکستان میں ان نامساعد حالات میں ان کی قیمتوں میں اضافہ کیا جاتا۔ حکومت ٹیکس نیٹ بڑھانے میں ناکام رہی ہے اس لئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے ریونیو کا ہدف پورا کر رہی ہے۔ عام آدمی کو ریلیف دینے کی بجائے ان پر بے جا بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ بڑی بڑی زمینوں کے مالکان پر حکومت کا ٹیکس نہ لگانا اور آئی ایم ایف کی اس معاملے پر خاموشی معنی خیز ہے۔
آ ئی ایم سے قرضے غریب عوام کی فلاح کے لئے نہیں لئے گئے اس لئے ان کا بوجھ بھی عام آدمی پر نہ ڈالا جائے۔ پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور نے مزید کہا کہ پاکستان میں موجود ناجائز منافع خور اور موقع پرست عناصرکسی بھی موقع کا بھرپور فائدہ اٹھانے کیلئے ہمہ وقت تیار رہتے ہیں۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ آتے ہی پرانی قیمتوں پر خریدا گیا تیل نئی قیمتوں پر فروخت کرکے ناجائز منافع خور عوام کی جیبوں سے بھاری رقوم ہتھیاتے ہیں۔ سامان کی ترسیل پر مامور گڈز ٹرانسپورٹرز اور پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میںبھی اضافہ کردیا جاتاہے۔ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا نقصان ہر شعبہ زندگی کے لوگوں پر بجلی بن کر گرتا ہے۔دودھ کی قیمتیں بڑھادی جاتی ہیں، بجلی سمیت یوٹیلیٹی بلزمیں بے پناہ اضافہ ہوجاتا ہے، کھانے پینے کی اشیاء سمیت ہر ضرورت زندگی کی چیز مہنگی ہوجاتی ہے۔ ڈیزل اور ایل پی جی میں اضافہ کورونا وائرس کی وجہ سے معاشی مشکلات سے دوچار عوام اور صنعتوں کیلئے مزید پریشانیوں کا پیغام لیکر آیا ہے۔ حکومت نے قیمتیں بڑھا کرثابت کردیا ہے کہ اس ملک میں صرف مافیا راج ہے۔ وزیراعظم آٹا اورشوگر مافیا کے بعد پیٹرول مافیا کے سامنے بھی بے بس ہوگئے ہیں۔