بچوں سے جبری مشقت اور زیادتی

مکرمی!ملک میں بچوں سے جبری مشقت کی روک تھام کے لئے قانون بنایا گیا ہے کہ چودہ سال سے کم عمر کے بچوں سے جبری مشقت نہ لی جائے لیکن خلاف ورزی کرنے والے اداروں نجی کاروباری افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی اور لاکھوں کی تعداد میں معصوم بچے بھٹوں اور دکانوں پر کام کرتے نظر آتے ہیں لیکن قانون حرکت میں نہیں آتا۔ جس کی وجہ سے بچوںکے ساتھ آئے روز جنسی تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں اور روزانہ جنسی تشدد کا شکار ہونے والے بچے قتل ہو رہے ہیں۔ حکومت کو چاہئے کہ وہ چائلڈپروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کو سختی سے ہدایت کریں کہ وہ چائلڈ پروٹیکشن کے حوالے سے منتخب سزائیں دیں تاکہ معصوم بچے محفوظ رہ سکیں۔ علاوہ ازیں حکومت ایسے بچوں کو سکولوں میں مفت تعلیم دینے کا بندوبست کرے تا کہ ان معصوم بچوں کا مستقبل روشن ہو سکے اور وہ ملک کے با عزت شہری بن سکیں۔ وزیراعظم عمران خاں کی خدمت میں التماس ہے کہ وہ ملک کے کروڑوں بچوں کو جنسی تشدد سے نجات دلانے کیلئے سخت قانون نافذ کریں اور اُس پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں ۔(سید لطف علی بخاری موچھ)