ایک نئے تحقیقی مطالعہ میں سائنسدانوں نے کووِڈ19 کی ایک نئی مگر خطرناک قسم کے بارے میں خبردار کیا ہے۔یہ نئی قسم مشرق اوسط ریسپائریٹری سینڈروم (مرس)وائرس سے ملتی جلتی ہے۔ اس سے متاثرہ ہر تین میں سے ایک شخص ہلاک ہوسکتا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سائنٹیفک ایڈوائزری گروپ برائے ایمرجنسیز نے سیج پبلی کیشنز کے تحت لکھے گئے تحقیقی مضمون میں کہا کہ اس بات کا حقیقت پسندانہ امکان موجود ہے کہ یہ نئی قسم مرس جیسی خصوصیات کا حامل ہوسکتی ہے۔برطانیہ میں مقیم ماہرین نے بتایا کہ اس وائرس کا شکار ہونے کے نتیجے میں بوڑھے افراد اور طبی طور پر کمزورافراد کوکم شدید بیماری لاحق ہوسکتی ہے۔یہ دونوں گروپ کووِڈ19کا سب سے زیادہ شکار ہوئے ۔انھیں اسپتال میں داخل ہونے کی ضرورت پیش آئی ہے اور ان ہی میں سے زیادہ ترکی اموات ہوئی ہیں۔اس تحقیقی مطالعے میں کہا گیا کہ کروناوائرس کے مکمل خاتمے کاامکان نہیںہے اور اس کی شکلیں تبدیل ہوتی رہیں گی۔محققین کا کہنا تھا کہ تشویش، دلچسپی یا زیرتفتیش دو اقسام کے درمیان دوبارہ امتزاجاس قسم کے رد عمل کا سبب بنے گا۔اس میں خبردارکیا گیا کہ وائرس کے موجودہ حالات کے پیش نظر ایسا ہونا ایک حقیقت پسندانہ امکان ہے۔مطالعے میں کہا گیا کہ ایک منظر نامہ،جہاں کووڈ19 کی کوئی قسم اینٹی جینک کی وجہ سے دستیاب ویکسین سے بچ جاتی ہے، یہ تجویز کرتا ہے کہ برطانیہ میں وائرس کا شکار ہونے کے خطرے سے دوچارعمر کے گروپوں کو باقاعدگی سے ویکسین دی جائے تاکہ انھیں وائرس کی غالب اقسام سے بچانے میں مدد مل سکے۔برطانیہ میں مقیم وبائی امراض کی ایک ماہرڈاکٹر نے ٹویٹر پر عوام کو وائرس کی منتقلی سے متعلق طویل مدتی مضمرات کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ یہ رپورٹ سخت انتباہ ہے۔ایسا لگتا ہے کہ ہم اسی راستے پر چل رہے ہیں جو ہمیں اس تباہ کن نتیجے تک لے جائے گا۔ایک ٹویٹ میں انھوں نے کہا کہ ڈیلٹا کے اثرات کے پیش نظر اور سی ڈی سی کے حالیہ شواہد کی روشنی میں، ہم وائرس کی مزید نئی مختلف شکلوں کے ابھرنے کے متحمل نہیں ہوسکتے- ہمیں اب احتیاطی تدابیراختیارکرنے کی ضرورت ہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38