یوم پاکستان کی شان
تیور شب یوں بدلتے ہی رہے
اس کی روشن صبح یوں ہوتی رہی
آج کے دن کا کرشمہ دیکھیے
اس وطن سے تیرگی جاتی رہی
برق غیروں پہ پڑی یہ سوچ کر
ایک ٹھنڈک سی ہمارے دل میں ہے
ہرستم کا مداوا ہو یہاں
اک تڑپ ایسی ہمارے دل میں ہے
آج کے دن کا یہی اعجاز ہے
راستے آسان منزل بھی حسین
السلام علیکم اے قائد اعظم سلام
تو نے دکھلایا دور ِزریں
پھول رنگا رنگ ہوں امید کے
اس چمن میں ہو بہاروں کا سماں
ہر طرف ہو حق وصداقت جلوہ گر
دل کی وادی پر نظاروں کا سماں
آنکھ اس جلوے پہ زہرا ؔکب رکے
روشنی کو دیکھ سر سے پاؤں تک
کھوج میںاپنی مگرجب بھی تھکے
آن پہنچے گا تمھاری چھاؤں تک
(غلام زہرا)