الطاف حسین کی تقریر، ایم کیو ایم ایک بار پھر مشکل میں

امریکا کے شہر ڈیلاس میں ایم کیوایم امریکا کے سالانہ کنونشن کے موقع پر ٹیلی فونک خطاب میں الطاف حسین نے کہا کہ گزشتہ دو برسوں کے دوران ہزاروں بے گناہ کارکنوں کو گرفتارکیا گیا، سیکڑوں کو تشدد کا نشانہ بناکر معذور اور درجنوں کو گرفتارکرنے کے بعد لاپتہ کردیا گیا، اگر بھارت میں ذرا بھی غیرت ہوتی تو پاکستان میں مہاجروں کا قتل نہ ہوتا، ایم کیو ایم امریکا کے کارکن اقوام متحدہ اور نیٹو کے ہیڈکوارٹر پر جاکر انہیں مہاجروں پر ڈھائے جانے والے مظالم سے آگاہ کریں اور ان سے کہیں کہ وہ کراچی میں اقوام متحدہ یا نیٹوکی فوج بھیجیں تاکہ وہ وہاں معلوم کریں کہ کس نے قتل عام کیا اورکون کون اس کاذمہ دارتھا، الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیو ایم کو پوری دنیا مٹانا بھی چاہے تو مٹانہیں سکتی،سینتیس برسوں سے مظلوموں اور محروموں کے حقوق کی جدوجہد کررہا ہوں، اس جدوجہد کی پاداش میں مجھ پر سیکڑوں جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے،انہوں نے اپنی تقریر میں ایک بار پھر براہ راست قانون نافذ کرنے والے اداروں کو تنقید کا نشانہ بنایا ، اور کہا مسلح افواج کو سلام اور سیلوٹ پیش کرکے بڑی غلطی کی ، الطاف حسین نے کہا کہ ان پر منی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا، جبکہ یہ رقم کارکنوں کی دی ہوئی امانت تھی اور کچھ رقم مشکل وقت کے لئے بچا کر رکھی ہوئی تھی۔سچی اورکھری باتیں کرتا ہوں تو مجھ پر غداری کے مقدمات بنائے جاتے ہیں مگرمجھے ان مقدمات کی کوئی پروا نہیں۔