خواجہ سرائوں کا مطالبات کے حق میں پنجاب اسمبلی کے باہر مظاہرہ، دھرنا، ٹریفک جام
لاہور (خبرنگار+ سٹاف رپورٹر) لاہور میں حکومت اور پولیس کی جانب سے کی جانیوالی زیادتیوں اور بدتمیزیوں کیخلاف خواجہ سرائوں نے فیصل چوک میں احتجاجی دھرنا دیتے ہوئے ٹریفک کو جام کر دیا۔ سڑکوں پر بھی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ خواجہ سرائوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خواجہ سرائوں کو وعدہ کے مطابق دو فیصد کوٹہ کے ذریعے ملازمتیں دے۔ خواجہ سرا بھی انسان ہیں اور ان کی بھی وہی ضرورتیں ہیں جو دیگر انسانوں کی ہیں۔ نوکری دی نہیں جاتی، پیٹ پالنے کیلئے بھیک بھی نہیں مانگنے دی جاتی۔ خواجہ سرائوں کی لیڈر نیلی رانا نے کہا کہ ہماری کمیونٹی میں بڑی تعداد پڑھے لکھے خواجہ سرائوں پر مشتمل ہے۔ ماضی میں میلوں ٹھیلوں پہ گانے بجانے اور شادیوں اور فنکشنوں میں ناچ گا کر وہ اپنی روزی روٹی کما لیتے تھے مگر اب بہت مشکلات ہیں۔ بہت سے خواجہ سرائوں کو عید کے موقع پر بھی نہیں چھوڑا گیا۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ خواجہ سرائوں کو ڈر پولیس اہلکاروں سے ہے پولیس اہلکار ان سے پیسے بھی چھین لیتے ہیں۔ بدتمیزی بھی کرتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انہیں بھی زندہ رہنے کا حق دیا جائے۔ خواجہ سراسینہ کوبی کرتے ہوئے اپنے مطالبات کے حق میں اور حکومت اور پولیس کے خلاف نعرے لگاتے رہے، محکمہ سوشل ویلفیئر کے ذمہ داران کی طرف سے مطالبات تسلیم کرنے کی یقین دہانی اور کل ڈی سی او سے ملاقات کی یقین دہانی پر احتجاج ختم کر دیا گیا۔ قبل ازیں خواجہ سرائوں کی ایک بڑی تعداد اپنے مطالبات کے حق میں لاہور پریس کلب کے سامنے جمع ہوکر احتجاج کیا اور بعدازاں ریلی کی صورت میں پنجاب اسمبلی کے سامنے مال روڈ پر پہنچ گئے۔