اعصابی ماہرین نے چوہوں پر کی گئی ایک حالیہ تحقیق کے بعد بتایا ہے کہ خوشبو سے پرانی اور بھولی بسری یادیں ایک بار پھر تازہ ہو سکتی ہیں۔ماہرین اب تک یہ جان چکے ہیں کہ دماغ کا ایک حصہ ’’ہپوکیمپس‘‘ نئی یادداشتیں بنانے میں مرکزی کردار ادا کرتا ہے ،یہ یادیں جب تک ہپوکیمپس میں ہوتی ہیں، تب تک رنگ برنگی ہوتی ہیں۔اس کے بعد یہ یادیں دماغ کے اگلے حصے ’’پری فرنٹل کورٹیکس‘‘میں منتقل ہوجاتی ہیں اور رنگینی سے محروم ہوجاتی ہیں ۔چوہوں پر تجربات سے ثابت ہوگیا کہ خوشبو سے یادیں پھر رنگین ہوجاتی ہیں۔
میرے ذہن میں سمائے خوف کو تسلّی بخش جواب کی ضرورت
Apr 17, 2024