Waqt News
Saturday | January 23, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  •    شناختی کارڈ کی کوئی فیس نہیں‘ ب فارم کے حصول پر خصوصی فوکس ہے‘ انچارج نادرا شریف گوپانگ 
  • پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ملک گیر تحریک چلائی جائیگی: میڈم نسرین ریاض
  •    پٹرول‘ بجلی اور گیس کی قیمتوں نے حکومتی پالیسیوں کی قلعی کھول دی ہے: عبدالرحمن کانجو
  • بار اور بنچ کا تعاون بہت زیادہ اہمیت کا حامل ہے: شیخ وسیم‘ حافظ عبدالحمید
  •  میڈیکل کالجز کے داخلوں کی سیٹوں میں کمی کرنا طلباء کے ساتھ ظلم ہے: سعد سعید 

نجی چینل عارضی بند کرنے کی مہم

Apr 02, 2020 10:51 AM, April 02, 2020
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
نجی چینل عارضی بند کرنے کی مہم

چین کے شہر ووہان میں کرونا وباء پھوٹی تو مغربی میڈیا نے اس ملک کے ’’آمرانہ نظام‘‘ کو اس کے قابو سے باہر ہونے کا ذمہ دار ٹھہرانا شروع کردیا۔ تواتر سے لوگوں کو یاد دلایا گیا کہ جب اس شہر کے ڈ اکٹروں نے ایک ’’ناقابل علاج‘‘ نظر آنے والے ’’نزلہ زکام‘‘ کی بابت سوشل میڈیا پر کچھ اطلاعات فراہم کیں تو انہیں ’’خوف‘‘ پھیلانے کا مجرم گردانا گیا۔چند روز پولیس کی حراست میں گزارنے کے بعد وہ ڈاکٹر عوام سے معافی مانگنے پر مجبور کئے گئے۔المیہ یہ بھی ہوا کہ مجرم ٹھہرائے ڈاکٹروں میں سے چند افراد مریضوں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے خود بھی اس وائرس کی زد میں آکر جان سے گئے۔

   شناختی کارڈ کی کوئی فیس نہیں‘ ب فارم کے حصول پر خصوصی فوکس ہے‘ انچارج نادرا شریف گوپانگ 

ووہان میں وباء بے قابو ہوئی تو چین نے تمام بڑے شہروں میں کرفیو جیسا لاک ڈائون مسلط کردیا۔مغربی میڈیا نے اس لاک ڈائون کو بھی ’’آمرانہ‘‘ نظام کا اظہار بتایا۔چین کے سیاسی نظام کی مذمت کے علاوہ طویل مضامین کے ذریعے ہمیں یہ سمجھانے کی کوشش بھی ہوئی کہ وہاں کی ’’ثقافت‘‘ کرونا کے پھیلائو کی حقیقی ذمہ دار ہے۔چینیوں کو عجیب الخلقت جنگلی جانور کھانے کا جنون ہے۔ ان میں سے چند جانوروں کو چمگادڑ کی بدولت یہ وائرس ملا۔ان جانوروں کا گوشت کھانے میں استعمال ہوا تو وباء پھوٹ پڑی۔ چینی عوام میں مقبول پکوان کوکرونا کی وجہ ٹھہراتے ہوئے یہ تاثر بھی پھیلایا گیا کہ دیگر اقوام اس مرض سے غالباََ بچی رہیں گی۔ فقط چینیوں ہی کو اس مرض کا کیرئیر بنادیا گیا۔نسلی تعصب سے مغلوب ہوکر پھیلائے اس تاثر کی بدولت دُنیا بھر میں چینی نسل سے متعلق افراد کو اچھوت بنانے کی کوششیں ہوئیں۔ امریکہ،آسٹریلیا اور یورپ کے کئی ممالک میں ان کی سرعام تذلیل کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ محض ’’پکوان‘‘ کی بنیاد پر تعصب پھیلاتے میڈیا نے اس پہلو پر توجہ دینے کی ضرورت ہی محسوس نہ کی کہ وباء کسی بھی ملک میں پھوٹ پڑے تو وہاں تک محدود نہیں رہتی۔ آج کا گلوبل ویلج چینیوں سے قطعی لاتعلق ہونہیں سکتا۔اس کی معیشت دُنیا بھر میں کلیدی کردار ادا کرتی ہے۔یورپ کے تقریباََ مرکز میں واقعہ اٹلی کے شمال میں موجود خوش حال شہر جو فیشن انڈسٹری میں نت نئے ڈیزائن اور برانڈز کی وجہ سے جانے جاتے ہیں گزشتہ کئی برسوں سے چینی معیشت کے ساتھ بھرپور انداز میں جڑچکے ہیں۔ہزاروں کی تعداد میں چینی بھی ان شہروں میں آباد ہیں۔فیشن انڈسٹری سے منسلک کئی مشہور کمپنیاں ان کی ذاتی ملکیت میں ہیں۔ اٹلی میں آباد چینی کاروبار کی وجہ سے سینکڑوں کی تعداد میں روزانہ ’’مادرِ وطن‘‘ہوائی جہاز کے ذریعے سفر کرتے اور وہاں سے واپس لوٹتے رہے۔ اپنے شہروں پر کامل لاک ڈائون مسلط کرتے ہوئے چینی حکومت دُنیا کو درحقیقت یہ بتاتی رہی کہ روایتی میل ملاپ اس وباء کے پھیلائو کا اصل سبب ہے۔سماجی دوری اختیار کئے بغیر اس مرض سے بچنا ممکن نہیں۔اٹلی والوں نے اس پہلو پر توجہ نہیں دی۔ان کی ثقافت میں پاکستانیوں کی طرح جپھیاں ڈال کر محبت کا اظہارہوتا ہے۔اسی باعث جب بالآخر اٹلی کے شمال میں یہ وباء پھوٹی تو وہاں صحت عامہ کا نظام اس کے سامنے ڈھیر ہوگیا۔ بہت نقصان ہوجانے کے بعد اٹلی کی حکومت اپنے ’’جمہوری ملک‘‘ میں کرفیوجیسا وہی لاک ڈائون مسلط کرنے کو مجبور ہوئی جو چین کو اختیار کرنا پڑا تھا۔اٹلی میں صحتِ عامہ کا نظام ڈھیر ہوجانے کی وجہ سے اُبھرے نتائج سے گھبرا کر پاکستان جیسے ممالک بھی لاک ڈائون کو مجبور ہوئے۔مودی سرکار نے اس ضمن میں لیکن انتہائی جارحانہ رویہ اختیار کیا۔بغیر کسی پیشگی اطلاع اور تیاری کے بھارتی وزیر اعظم نے ایک روز اچانک اپنے ملک میں 21دن کے لئے مکمل لاک

پی ڈی ایم کے پلیٹ فارم سے ملک گیر تحریک چلائی جائیگی: میڈم نسرین ریاض

ڈائون نافذ کردیا۔اس لاک ڈائون کے لاگو ہونے کے باوجود لاکھوں کی تعداد میں دیہاڑی دار بھارتی وہاں کے دلی جیسے شہروں سے پیدل اپنے گھروں کو جانا شروع ہوگئے۔آبائی قصبوں تک پیدل جاتے لوگوں کے قافلوں نے قیامت خیز منظر دکھائے۔ بھارتی حکومت ان کے لئے مناسب ٹرانسپورٹ فراہم نہ کرسکی۔تین سے چار دنوں کا پیدل سفر اپنی جگہ اذیت دہ تھا۔اس سفر کے بعد مگر آبائی شہروں میں لوٹتے قافلوں کو جانوروں کی طرح ٹولیوں میں بیٹھ کر ’’جراثیم کش‘‘ ادویات کے فواروں یعنی سپرے کی ذلت بھی برداشت کرنا پڑی۔وباء سے گھبرائے ہوئے قافلوں کی جانب سے عافیت کی تلاش نے ہولناک مناظر دکھائے۔ان مناظر کی وجہ سے مودی سرکار اور اس کے حامی پتھردل نظر آنا شروع ہوگئے۔نریندرمودی ایک ریڈیو تقریر کے ذریعے عوام سے معافی مانگنے کو مجبور ہوا۔معافی کا طالب ہونے کے باوجود وہ لاک ڈائون میں نرمی لانے کو ہرگز تیار نہیں ہے۔ارادہ اس نے اب یہ باندھا ہے کہ میڈیا کو کرونا وائرس سے متعلق ازخود خبریں دینے سے روکا جائے۔ جس پابندی کی خواہش ہے اس کو یقینی بنانے کے لئے مودی سرکار نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا ہے۔اس سے التجا ہوئی ہے کہ وہ عوام میں ’’خوف‘‘ کے پھیلائو کو روکنے کے لئے میڈیا کو اس بات کا پابند بنائے کہ وہ کرونا کے حوالے سے وہی ’’خبر‘‘ شائع یا نشر کرے جو سرکاری طورپر جاری کی جائے گی۔ اس ضمن میں صحافیوں کو ازخود تحقیقی خبریں دینے سے روکا جائے۔ امریکی صدر ٹرمپ بھی مستقل میڈیا ہی کو کورونا کی وجہ سے پھیلے خوف کا واحد سبب قرار دیتا رہا۔ وہ مگر میڈیا پر ویسی پابندیاں لگانے کی سکت سے محروم ہے جو مودی سرکار کے من میں آئی ہیں۔ وطنِ عزیز میں بھی عمران حکومت کے بے شمار حامی میڈیا کو کرونا کے نام پر خوف وہیجان پھیلانے کا ذمہ دارٹھہرارہے ہیں۔حکومت کے کئی حامی بہت تواتر،توانائی اور سنجیدگی سے یہ مہم بھی چلارہے ہیں کہ کم از کم تین ماہ کے لئے پاکستان کے تمام غیر سرکاری ٹی وی چینل بند کردئیے جائیں۔ ان چینلز کی وجہ سے لوگوں میں خوف ومایوسی پھیل رہی ہے۔بحیثیت صحافی میں میڈیا کا دفاع کرنے کو مجبور ہوں۔پیشہ ور صحافی نہ بھی ہوتا تو غیر جانب داری سے پاکستان کی پرنٹ اور ٹی وی صحافت کا تنقیدی جائزہ لینے کے بعد اصرار کرنے کو مائل ہوتا کہ ہمارے ریگولر میڈیا نے وباء کے موسم میں انتہائی ذمہ داری برتی ہے۔ہماری اکثریت کرونا کے حوالے سے فقط وہی اعدادوشمار بیان کرتی ہے جو سرکاری ذرائع سے باقاعدہ طورپر فراہم کئے جاتے ہیں۔اعدادوشمار کا ذکر ہی مگر صحافت نہیں ہے۔وباء کے موسم میں روزمرہّ زندگی سے جڑے کئی بحران بھی نمودار ہوتے ہیں۔ان کا ذکر بھی ضروری ہے۔ان بحرانوں کو صحافتی نظم کے تحت بیان کرنا بالآخر حکومت ہی کے کام آتا ہے۔لوگوں کو تسلی ہوجاتی ہے کہ ان کے حقیقی مسائل کا تذکرہ ہورہا ہے۔یہ تذکرہ پالیسی سازوں کو تفصیلی غوروخوض کے بعد مناسب اقدامات لینے کو راغب بھی کرتا ہے۔وزیر اعظم صاحب نے ذاتی طورپر کرونا کے حوالے سے صحافیوں سے جو گفتگو کی یا قوم سے خطاب فرمایا اس کے ذریعے یہ پیغام مل رہا ہے کہ وہ لاک ڈائون کے ممکنہ نتائج سے بے خبر نہیں۔ Supply Chainکے حوالے سے ہمارے میڈیا نے روزمرہّ زندگی کے ٹھوس مشاہدے کے بعد جو اطلاعات فراہم کیں وہ کئی حوالوں سے وزیر اعظم کے بیان کردہ خدشات کا اثبات ہیں۔ Big Pictureکو نظرانداز کرتے ہوئے ان کے ضرورت سے زیادہ وفادار حامی مگر میڈیا کو خوف پھیلانے کا ذمہ دار ٹھہرارہے ہیں۔انہیں خبر نہیں کہ خلقِ خدا کے وباء کے موسم میں اُبھرے بے تحاشہ مسائل کی میڈیا کے ذریعے بروقت نشاندہی نہ ہو تو عوام خود کو لاوارث محسوس کریں گے۔لاوارثی کا احساس بالآخر غصے میں تبدیل ہونا شروع ہوجاتا ہے۔صحافتی نظم کی پابندی کرتے ہوئے آزاد میڈیا کی برتی ذمہ داری ممکنہ غصے کا مؤثر تدارک ہوسکتی ہے۔اس پہلو کو خدارا نظرانداز نہ کیا جائے۔

   پٹرول‘ بجلی اور گیس کی قیمتوں نے حکومتی پالیسیوں کی قلعی کھول دی ہے: عبدالرحمن کانجو
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

نصرت جاوید

نصرت جاوید


مشہور ٖخبریں
  • ’’قسمت میں میری چین سے جینا لکھ دے‘‘

    Jan 11, 2021
  • دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

    Jan 18, 2021
  • فیس بک ٹوئٹر: طاقتور عالمی فیصلہ ساز

    Jan 13, 2021
  • ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

    Jan 19, 2021
متعلقہ خبریں
  •  سندھ حکومت : شاپنگ مالز ، سی ویو ، ریسٹورنٹس  اور الیکٹرونک ...

    Mar 17, 2020 | 23:40
  • ماؤنٹ ایورسٹ کرونا وائرس کے باعث ہر قسم کی مہم جوئی کیلئے بند

    Mar 13, 2020 | 11:53
  • عمرہ کی ادائیگی پرعارضی پابندی کا فیصلہ شرعی تقاضوں سے ہم ...

    Mar 05, 2020 | 09:42
  • ٹویٹر نے ٹرمپ کے حامیوں کے 70 ہزار اکاﺅنٹ بند کر دیئے

    Jan 12, 2021 | 16:23
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • عالمی قوتیں ملک کے امن کو سبوتاژ اور سی پیک کو نقصان پہنچانا ...

    Jan 22, 2021 | 23:00
  • آئندہ 24گھنٹوں کے دوران ملک میں مطلع ابرآلود ، بارش اور ...

    Jan 22, 2021 | 22:33
  • اسٹیٹ بینک کا شرح سود 7 فیصد پر برقرار رکھنے کا فیصلہ

    Jan 22, 2021 | 21:48
  • جنوبی افریقہ ایک مضبوط ٹیم ہے جس کے خلاف کامیابی کے لیے تمام ...

    Jan 22, 2021 | 20:03
  • ورلڈ بینک پاکستان میں کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت فائیو ...

    Jan 22, 2021 | 19:43
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • قومی اسمبلی کے تعزیتی اجلاس میں بھی اپوزیشن کی ...

    Jan 23, 2021
  • ’’ڈاکٹر جمشید ترین اور میری دُعائیں ؟‘‘

    Jan 23, 2021
  • مہنگائی کم نہیں ہو گی، حکومت آمدن بڑھائے، فواد ...

    Jan 23, 2021
  • عام آدمی کے لیے رونے کا موقع

    Jan 22, 2021
  • بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش ...

    Jan 22, 2021
  • 1

    یہی پالیسی برقرار رہی تو حکومت کیلئے پی ڈی ایم کی تحریک غیرمؤثر بنانا مشکل ہو ...

  • 2

     آرمی چیف کا دورۂ آئی ایس آئی ہیڈ کوارٹرز

  • 3

    آبی دہشتگردی کی ایک اور بھارتی سازش

  • 4

    جوبائیڈن سے جنوبی ایشیا سمیت عالمی امن کیلئے بہترین کردار ادا کرنے کی توقعات ہیں

  • 5

    شاہین تھری بیلسٹک میزائل  کا کامیاب تجربہ 

  • 1

    ہفتہ‘  9؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  23؍ جنوری 2021ء 

  • 2

    جمعۃ المبارک‘  8؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  22؍ جنوری 2021ء 

  • 3

    جمعرات‘  7؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  21؍ جنوری 2021ء 

  • 4

    بدھ ‘  6؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  20؍ جنوری 2021ء 

  • 5

    منگل  ‘  5؍ جمادی الثانی 1442ھ‘  19؍ جنوری 2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • پولیس اور سیاست

    Jan 23, 2021
  • جہد مسلسل : کامیابی کی ضامن 

    Jan 23, 2021
  • اسمگل شدہ ایرانی پیٹرولیم پر کریک ڈاؤن 

    Jan 23, 2021
  • ۔۔۔ اور اب گوسوامی لیکس

    Jan 23, 2021
  • ’’ ہر شاخؔ پہ اُلّو ؟بقول ڈاکٹر فردوس ؔاعوان!‘‘

    Jan 22, 2021
  • گم گشتہ پیشے 

    Jan 23, 2021
  • متوازن خوراک کا استعمال

    Jan 23, 2021
  • من کی باتیں

    Jan 23, 2021
  • جمہوریت کا چیمپئن لیکن کشمیریوں کے حقوق غصب

    Jan 23, 2021
  • گوسوامی کیس، بھارتی قومی سلامتی کے ادارے مشکوک 

    Jan 23, 2021
  • 1

    قرآن مجیدکو بطور لازمی مضمون پڑھانے کے اقدامات کئے جائیں 

  • 2

    کاوہ موسوی اور عاتکہ ؓ کی درست املاء

  • 3

    بجلی کا بحران اور اس کا حل

  • 4

    نفرتیں کم کیجئے

  • 5

     بیمار پینشزز کی پنشن دوگنا ہونی چاہیے

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    ایثارووفاء

  • 2

    دعوت وتربیت 

  • 3

    حضرت ضماد رضی اللہ عنہ کا قبول اسلام

  • 4

    جذبہء محبت

  • 5

    صحبتِ صالحہ کے نتائج

  • 1

    زندگی

  • 2

    پوچھتا 

  • 3

    اعتماد

  • 4

    اشتیاق نگاہیں

  • 5

    عوام 

  • 1

    غضب

  • 2

    آج 

  • 3

    گنگا

  • 4

    ارمغانِ حجاز

  • 5

    مایوسی 

منتخب
  • 1

    دیدہ ور کی تلاش اور بے رحم احتساب 

  • 2

    ایرانی جیمز بانڈ براڈشیٹ اور پارٹی فنڈنگ 

  • 3

    براڈشیٹ:خوابوں کا بیوپار

  • 4

    ستارے : 20 جنوری اور مابعد 

  • 5

    بائیڈن کا حلف اور کسی ’’انہونی‘‘ کی بے کار  پیش گوئیاں 

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    صدر پیوٹن1.37ارب ڈالر محل کے مالک ہیں، روسی اپوزیشن لیڈر

  • 2

    بجلی کی قیمتوں میں اضافے کا معاملہ ،مسلم لیگ(ن) نے وزیراعظم عمران خان کے مستعفی ...

  • 3

    چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے افغانستان سے تعلق رکھنے والا 14 سالہ بچہ والدین کے حوالے کر ...

  • 4

    صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشدنے ایم ایس ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرہسپتال شیخوپورہ ...

  • 5

    چین نے زمین کے مشاہدے کا 100پی بی ڈیٹا اکٹھا کر لیا

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group