طلاق یافتہ عورتیں اور ہماری ذمہ داری

مکرمی :بعص سماجی اور جذباتی مسائل کی وجہ سے معاشرے میں طلاق کی شرح بڑھتی جارہی ہے اور طلاق یافتہ عورتوں کو یا توخاندان اور معاشرے کے لیے بوجھ سمجھا جاتا ہے یا پھر انہیں بری طرح نظرانداز کیا ہے حالانکہ طلاق جیسے حادثات سے دو چار عورتیں انتہائی قابل توجہ اور معاشرے کا اہم حصہ ہوئی ہیں۔انہیں والدین کے گھر میں یا معاشرے کے رحم وکرم پر اتہنا چھوڑ نے کے بجائے دوسری شادی کی ترغیب دی جانی چاہیے اور ثواب اور ذمہ داری سمجھ کر طلاق یافتہ عورت سے نکاح کرنا چاہیے ۔اس لیے جب کوئی ذمہ دار شہری طلاق یافتہ عورت سے شادی کرے تو اس کے بچوں کو بھی خندہ پیشانی سے اپنالے کیوں کہ اس کا صلہ و اجر ضرور ملے گا اور معاشرے میں ایک اچھے چلن کا آغاز ہوگا اور دھرتی سے دکھوں کا خاتمہ ہونے میں مددمل سکے گی۔ارشاعلی اٹک 0300-5607303