بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کانام تبدیل نہیں کیا جارہا, شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کے درمیان تنازعات پر وزیراعظم نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے: چوہدری فواد حسین
وفاقی وزیر اطلاعات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کانام تبدیل نہیں کیا جارہا، کابینہ نے انسداد غربت ڈویژن قائم کرنے کی منظوری دے دی ہے، یہ پروگرام بھی اسی کے تحت لایاجائے گا .اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں وزیر اطلاعات نے کہاکہ پاکستان میں آئی پی ایل میچز نہیں دکھائیں گے، کھیل کو سیاست سے الگ رکھنا چاہتے ہیں مگر بھارت نے پاکستان کرکٹ کو نقصان پہنچانے کی منظم سازش کی تھی ، وفاقی کابینہ نے سوئی سدرن اور پی آئی اے سمیت کئی اداروں کے سربراہوں اور او جی ڈی سی ایل بورڈ آف گورنر کے تقرر کی بھی منظوری دے دی ہے۔ اعجاز شاہ نے بطور پارلیمانی وزیرعہدے کا حلف اٹھایا انہیں مبارکباد دی گئی، کابینہ کے اب تک 33 اجلاس ہوچکے ہیں ، وزیراعظم کابینہ اجلاس میں اب تک کے حکومتی فیصلوں پرعملدرآمد کی رپورٹ پیش کی گئی ۔ کابینہ میٹنگ میں 607 فیصلے کیے گئے ان میں 375 فیصلوں پرعملدرآمد کیا گیا ہے باقی فیصلوں پرعملدرآمد ہونے جارہا ہے ۔ 18 فیصلے ایسے ہیں جو ریڈ لائن پار کرچکے ہیں اوران پر عملدرآمد نہیں ہوا۔ یہ 18 فیصلے ایسے ہیں جن پر 90 دن کے اندر عملدرآمد نہیں ہوسکتا ان میں زیادہ تر وہ ہیں جو دوسرے ممالک سے ایم او یوز سے متعلق ہیں ۔ ٹی کنیکیلٹی کی وجہ سے ان پر عملدرآمد نہیں ہوسکا۔ غربت مٹاؤ پروگرام کے تحت ڈویژن کے قیام کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار غربت کے خاتمے کیلئے ایک ڈویژن قائم کیا گیا ہے ، بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کا نام تبدیل نہیں کیا جارہا ۔ سماجی تحفظ اور انسداد غربت کا ایک نیا پروگرام لارہے ہیں ، سماجی بہبود کیلئے متعدد نئے پروگرام لائے جارہے ہیں۔ صحت کارڈ اور کفالت کا پروگرام شروع کیا جارہا ہے جولوگ قرضے کیلئے بینک کو گارنٹی نہیں دے سکتے ان کے لئے قرضوں کا پروگرام ہے۔ وزیراعظم کی سستا گھر کی سکیم کیلئے قرضہ بھی اس کے تحت ہوگا ۔ بی آئی ایس پی پروگرام اپنی جگہ قائم رہے گا لیکن ان پروگراموں کا اس کے ساتھ اضافہ ہوگا۔ ان تمام پروگراموں کا بحیثیت مجموعی ’’ احساس‘‘ نام ہوگا جس کی تفصیلات آئندہ ہفتہ دی جائے گی۔ ایئر مارشل ارشد ملک کو پی آئی اے کا سی ای او تعینات کیاگیا ہے۔ کابینہ نے وژن ایئر انٹرنیشنل کے لائسنس کو ایک سال کیلئے ری نیو کیا ہے حسن عرفان خان کو آئی پی او پالیسی بورڈ سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ اجلاس میں اڈیٹر جنرل آف پاکستان اور نیشنل آڈٹ ڈیپارٹمنٹ آف ملائیشیاء کے درمیان طے پانے والے تعاون کے معاہدے کی منظوری دی ہے ۔ آئی پی ایل میچز دکھانے پر پابندی کی منظوری دی گئی ہے ۔ پیمرا اس پابندی کو یقینی بنائے گی۔ سستا گھر سکیم کا بھی جلد افتتاح ہورہا ہے ۔ نیشنل انڈسٹریل کارپوریشن میں 3ممبران کو تعینات کیا گیا ہے۔ پی ایم ڈی سی کا نیا بورڈ بنایا گیا ہے ۔ پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن کے شمس الدین احمد شیخ نئے چیئرمین ہوں گے ۔ اعجاز علی خان ، محمد داؤد ،ہما اعجاز زمان، مسٹر ارشاد علی کھوکھر اور سیکرٹریز صاحبان اس کے ممبران ہوں گے ۔ اوجی ڈی سی ایل کا نیا بورڈ تشکیل دے دیا گیا ہے جس کا نیا چیئرمین قمر جاوید شریف ہوں گے ۔ کے پی کے سے اکبر ایوب خان بلوچستان سے سعید احمد قریشی ، سندھ سے سعدیہ خان اور مسٹر نثار احمد پنجاب سے سعود ایس خواجہ اور باقی افیشل لوگ اس کے ممبران ہوں گے ۔ سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈڈ کے نئے بورڈ کی منظوری دی گئی ہے ۔ ڈاکٹر شمشاد اختر اس کی نئی چیئرمین ہوں گی ۔ ممبران میں محمد ریاض الدین ، قاضی عظمت عیسیٰ ، مسٹر فیصل بنگالی، مس ردا رضوان اور فرید ہوں گے۔ سوئی نادرن گیس کابھی بورڈ تشکیل دیاگیا ہے ۔ سید دلاور عباس اس کے نئے چیئرمین ہوں گے ۔ سہیل رضی خان مسٹر ایم اے میاں مسٹر ایم ایس روحی ارخان، مسٹر حمایت اللہ خان باقی آفیشل ا س کے ممبران ہوں گے ۔ کابینہ اجلاس میں فاٹا کو 57.3 بلین کا بجٹ منتقل کرنے کی منظوری دی گئی ہے ۔ نیشنل انڈسٹریل ریلیشن کمیشن 3ممبران کے تقرر کی منظوری دی گئی ہے ان میں پنجاب سے نور زمان ، پنجاب سے مسٹر امام علی شاہ اور سندھ سے سید انعام الرحمن شامل ہیں۔ کابینہ میں اکنامک کوارڈینیشن کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری دی گئی ہے ۔ وزیراعظم نے حکم دیا ہے کہ 3 بنیادی فصلوں گندم ، کپاس اور چاول کیلئے پالیسی بنائی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ وفاقی حکومت کی پالیسی کی بدولت پہلی بار گنے کے کاشتکار کوپورا معاوضہ ملا۔وزیراعظم نے گندم کی فصل پر بھی جامع پالیسی بنانے کاحکم دیا ہے ۔ اجلاس میں ایک ملین ٹن گندم برآمد کی بھی اجازت دی گئی ہے۔ وزیراعظم نے گاڑیوں کی مناسب فروخت کیلئے جامع پالیسی بنانے کا حکم دیا ہے تاکہ گاڑیوں کو اصل قیمت پر ہی فروخت کیاجائے ۔ گیس کمیٹی کو سردیوں میں گیس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کابینہ میں امجد نذیر چوہدری کوبینکنگ کورٹ فیصل آباد کا جج مقرر کیا گیا ہے ۔ سردار طاہر صابر کوبینکنگ کورٹ لاہور رانا زاہد اقبال کو لاہورسیون بینکنگ کورٹ کا جج مقرر کیا گیا ۔ میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ میں ایک دو دن میں بتاؤں گا کہ وزیر خزانہ کب تک معیشت کا روڈ میپ سامنے لائیں گے۔ انہوں نے کہاکہ ہماری معیشت پہلے سے زیادہ مستحکم ہے آئندہ اس میں مزید بہتری آئے گی۔ پٹرولیم مصنوعات اور ڈالر کی قیمتوں کا تعلق ہے وہ ایسے معاملے تھے جو یقینی تھے انشاء اللہ بہتر وقت آنے والا ہے۔ گرمیوں خصوصی ماہ رمضان میں لوڈشیڈنگ کم سے کم بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ عمر ایوب اس ہفتہ انرجی کاروڈ میپ پیش کریں گے۔ فوجی عدالتوں پر ہماری پوزیشن واضح ہے پچھلے نیشنل ایکشن پلان میں طے کیا گیا تھا فوجی عدالتیں بنانی ہیں یہ اس لئے بنائی گئی تھیں حالات ایسے تھے اگراپوزیشن کے ساتھ اتفاق رائے ہوا تو فوجی عدالتیں ضرور بنائیں گے۔ ہم تو چاہتے ہیں فوجی عدالتوں میں توسیع ہونی چاہیے۔ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کے درمیان تنازعات پر وزیراعظم نے ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔اور کہا ہے کہ ایسی باتیں پارٹی کے اندر ہی رہنی چاہیں. گزشتہ دس سالوں میں نوے کھرب روپے سے زائد رقم سندھ کو منتقل ہوئی مگر وہ رقم کدھر گئی۔اب بھی ایف ایس سی ایوارڈ میں سندھ کا حصہ ہے وہ سندھ کو ملنا ہی ہے لیکن جس طرح سندھ میں فنڈز استعمال ہو رہے ہیں اس پر سوالیہ نشان ہے کہ یہ پیسہ سندھ کے لوگوں پر استعمال ہونے کی بجائے باہر کیسے چلا جاتا ہے صوبوں کو بلدیاتی حکومتیں بنانی چاہیں بہت سارے ایسے معاملات ہیں جن پر دوبارہ اتفاق رائے ہونا چاہیے لیکن بحیثیت مجموعی اٹھارویں ترمیم ملک کے مفاد میں ہے۔انہوں نے کہا کہ پی پی ایل کا ایجنڈا اگلے ہفتہ دوبارہ آئے گا۔اٹھارویں ترمیم کے کچھ معاملات پر مشاورت کرنے کی ضرورت ہے, جب وزیر اعظم شہباز شریف سے نہیں ملنا چاہتے تو ان کو کیا مسئلہ ہے مشاورت تو فون پر بھی ہو سکتی ہے اور کسی کو درمیان میں ڈال کر بھی ہو سکتی ہے ان کو فیملی میٹنگ کر کے طے کرنا چاہیے کہ لوگوں کے پیسے کیسے واپس کرنے ہیں اب وہ ذہنی تناؤ سے باہر نکل آئے ہیں اب ایسے کام نہ کریں کہ دوبارہ ذہنی تناؤ کا شکار ہو جائیں۔وزیراعظم مودی اپنی حکمت عملی میں بری طرح ناکام ہو چکے ہیں. نواز شریف جب سے گھر میں ہیں کوئی ٹویٹ نہیں آئی۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے پارٹی معاملات سے متعلق حتمی فیصلے کا اختیار چیئرمین کے پاس ہے۔نواز شریف باہر آئے ہیں اب اپنا علاج کروائیں پھر آخری ہفتہ میں بیمار نہ ہوں بہت برا لگے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ہماری قوم نے یکجہتی کا ثبوت دیا ہے جس سے بھارت پوری دنیا میں تنہاء ہو گیا ہے.