پی ٹی آئی پارلیمانی سال پورا کرتی نظر نہیں آرہی، این آر او کی ضرورت عمران خان کو پڑیگی: مسلم لیگ
لاہور(صباح نیوز)سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ این آر او صرف ڈکٹیٹراوراس کے چمچے ہی دے سکتے ہیں ، عمران خان این آراو دینے کی حیثیت نہیں رکھتے، این آراو کی ضرورت تو خود عمران خان کو پڑے گی۔ فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے معاملے کو بھی پارلیمنٹ میں لایا جائے،مسلم لیگ (ن)کے دیگر رہنمائوں کے ہمراہ لاہور میںپریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ حکومت فوری طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلائے جہاں پٹرول گیس اور بجلی کی قیمت میں اضافے پر موقف دے اور نیشنل ایکشن پلان پر بھی بریفنگ دے جب کہ فوجی عدالت عام قانون نہیں ہیں،حکومت بتائے فوجی عدالتوں میں توسیع کی کیا ضرورت ہے، حکومت پارلیمنٹ میں آکر بتائے۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ خورشید شاہ سے فون پر بات ہوئی ہے، خورشید شاہ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کے تقرر کے معاملے پر جائزہ لیں گے، الیکشن کمیشن کے اراکین کی تقرری اور وزیر اعظم کے رویے کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ این آر او صرف ڈکٹیٹراوراس کے چمچے ہی دے سکتے ہیں، عمران خان این آراو دینے کی حیثیت نہیں رکھتے اور این آراو کی ضرورت خود عمران خان کو پڑے گی۔انہوں نے کہا کہ معیشت دیوالیہ ہوچکی ہے، کاروبار، روزگار اور مہنگائی کا عالم سب کے سامنے ہے، ہم حکومت کو 5سال دینے کے لیے تیار ہیں لیکن کیا اس عرصے کا متحمل ہوسکتا ہے، ملک کے جو حالات ہیں اس میں ہم چند مہینے بھی نہیں گزار سکتے۔آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق سوال پر شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کی مدت 3سال ہوتی ہے اور میں نے آئین میں بھی یہی پڑھا ہے۔انہوں نے بتایا کہ شہباز شریف کی زیر قیادت اجلاس ہوا، جس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت کو فوری طور پر قومی اسمبلی کا اجلاس بلانا چاہیے، نیشنل ایکشن پلان پر اپوزیشن کا مشترکہ موقف ہے، حکومت اس سلسلے میں پارلیمان کو بریفنگ دے۔ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام میں تبدیلی سے متعلق شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ تبدیلی قانون کے ذریعے ہوسکتی ہے، حکومت ایوان میں قانون لائے اور بتائے کہ کیوں تبدیلی چاہتی ہے۔دوسری جانب لیگی رہنما رانا تنویر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت میں مہنگائی بہت زیادہ ہو گئی ہے جس سے عام آدمی متاثر ہوا ہے۔اس موقع پررانا ثنا اللہ نے اس موقع پر کہا کہ شیخ رشید عرف شیدا ٹلی روزانہ گھٹیا پن سے گفتگو کرتے ہیں۔ شیخ چھ مرتبہ نواز شریف کی وجہ سے قومی اسمبلی میں آئے،شیخ رشید راولپنڈی سے اپنے طور پر کونسلر نہیں جیت سکتے۔ پنجاب میں وہی آئین ہے جو پورے صوبوں میں ہے بنی گالہ سے پنجاب کو کنٹرول کیا جارہا ہے،کسی بھی سیاسی پارٹی کو نمبر حاصل ہو تو حکومت بنانے کا حق حاصل ہے۔ بنی گالہ میں جو خدمات سر انجام دیتے تھے وہ عون چوہدری پنجاب میں آگئے ہیں، جو حالات ہیں لگ رہا ہے تحریک انصاف اپنا پارلیمانی سال پورا کرتی نظر نہیں آرہی۔