لاہور ہائیکورٹ کا پنجاب حکومت کومال روڈ پر احتجاج اور جلسے جلوسوں پر پابندی کیلئے قانون سازی کرنے کا حکم
لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ نے پنجاب حکومت کومال روڈ پر احتجاج اور جلسے جلوسوں پر پابندی کیلئے قانون سازی کرنے کا حکم دے دیا۔جبکہ احتجاج کے لیے گریٹر اقبال پارک مینار پاکستان گراﺅنڈ کو مختص کرنے اور اسے برطانیہ کی طرز پر ہائیڈ پارک قرار دینے کیلئے ایک اور درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کی گئی ہے ۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے مال روڈ پر احتجاج کی پابندی پر عمل درآمد نہ کرانے کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی۔ پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہ لیڈیز ہیلتھ ورکرز کا احتجاج ختم ہوگیا ہے ۔مال روڈ کو ریڈ زون قرار دیا گیا ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ مال روڈ پر احتجاج کی پابندی کے بارے میں کیا قانون سازی کی گئی ہے جس پر پنجاب حکومت کے وکیل نے قانون سازی کے لیے مہلت کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کی احتجاج چیرنگ کراس پر ہوتا ہے لیکن گورنر ہاوس سے راستے بند کر دئیے جاتے ہیں۔فل بنچ کے استفسار پر پنجاب حکومت کے وکیل نے بتایا کہاحتجاج کیلئے ناصر باغ کو مخصوص کیا گیا ہے اور اس مقصد کیلئے ناصر باغ میں مظاہرین کے لیے تمام سہولیات بھی فراہم کر دی ہیں جبکہ مال روڈ پر احتجاج کرنے والوں کی کوریج نہ کرنے کیلئے بھی متعلقہ حکام سے رجوع کیا ہے۔عدالت نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی کہ مال روڈ پر احتجاج کو روکنے کیلئے قانون سازی کی جائے جبکہ مزید کارروائی 19 اپریل تک ملتوی کر دی۔دوسری جانب احتجاج کے لیے گریٹر اقبال پارک مینار پاکستان گراﺅنڈ کو مختص کرنے اور اسے برطانیہ کی طرز پر ہائیڈ پارک قرار دینے کیلئے ایک اور درخواست دائر کی گئی ہے جس کی ابتدائی سماعت جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل سنگل بنچ نے کی سنگل بنچ نے درخواست سماعت کیلئے فل بنچ کو ریفر کردی ہے ۔یہ درخواست رانا علم الدین ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے جس میں موقف اختیار کیا گیاکہ مال روڈ پر احتجاج سے کاروبار زندگی مفلوج ہوجاتی ہے۔مال روڈ نہ صرف کاروباری مرکز ہے بلکہ سرکاری دفتر بھی مال روڈ سے ملحقہ سڑکوں پر ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ نے مال روڈ پر احتجاج پر پابندی لگائی تھی لیکن عدالتی احکامات پر عمل نہیں ہو رہا۔درخواست گزار کے مطابق لندن کی طرح لاہور میں بھی احتجاج کیلئے ہائیڈ پارک کی طرز پر جگہ مخصوص کی جائے۔درخواست میں استدعا کی گئی مینار پاکستان کو احتجاج کیلئے مخص کرکے ہائیڈ پارک کا درجہ دیا جائے تاکہ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج کرسکیں۔عدالت نے قرار دیا کہ اسی نوعیت کی درخواستوں کی سماعت فل بنچ کر رہا ہے لہذا یہ کیس بھی فل بنچ کو بھجوا دیا جائے۔