نیب آئینی ادارہ ، گدھے ، گھوڑے کو برابر نہ کیا جائے ، جہاں خرابی وہاں پوچھا جائے : شہباز شریف
شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت)وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت نے صحت کے میدان میں بڑے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں جس سے اب عام آدمی کو بھی معیاری ادویات کیساتھ ساتھ بہترین علاج معالجہ میسر آرہا ہے ساڑھے چار سالوں کے دوران حکومت نے صوبہ کے 40 ہسپتالوں کو اَپ گریڈ کیا ہے، 8 ہزار نئے بیڈز ، پنجاب کے 35 ڈی ایچ کیو ہسپتالوں میں سٹی سکین مشینوں کی فراہمی کیساتھ 180 جدید آپریشن تھیٹرز ،دور دراز علاقوں کے عوام کیلئے 20 موبائل ہسپتال تیار کئے ہیں اور 20 موبائل ہسپتالوں پر ورک جاری ہے مسلم لیگ (ن) نے پرانے نظام کو دفن کرکے جو نیا نظام دیا ہے اس میں اب اشرافیہ جن میں صدر ،وزیراعظم ،وزیراعلیٰ ، گورنر بھی شامل ہیں کو ملنے والی ادویات اب ہسپتالوں میں عام آدمی کو بھی دی جارہی ہیں پنجاب حکومت نے 25 سکینڈری اور 15 پرائمری ہسپتالوں میں بھی جدید علاج معالجہ کیلئے اہم اقدامات اٹھائے ہیںجس کا بنیادی مقصد عوام کو صحت کی بنیادی ضرورتوں اور سہولتوں کو یقینی بنانا ہے نیب اپنے آئینی ادارہ ہے وہ ہر چیز کا کھوج لگاکر اصل حقائق منظر عام پر لائے جہاں خرابی ہو وہاں پوچھا جائے گدھے اور گھوڑے کو برابر نہ کیا جائے جو لوگ کام نہیں کررہے ان کا بھی احتساب ہونا چاہیے ان خیالات کااظہارانہوں نے ڈی ایچ کیوہسپتال کے مختلف شعبہ جات کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اس موقع پر رکن پنجاب اسمبلی چودھری فیضان خالد ورک سمیت ضلعی انتظامیہ سمیت دیگر محکموں کے افسران پولیس کے اعلیٰ حکام بھی موجودتھے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے کہاکہ ہم صاف ،شفاف اور غیر جانبدار احتساب چاہتے ہیں نیب اپناکام کرے مگر وہ ان لوگوں کی کھوج لگائے جو صرف الزام تراشی اور کردار کشی کررہے ہیں انہوںنے کہاکہ مسلم لیگ (ن) نے عوام کی عملی خدمت کی سیاست کو سچ کردیکھایا ہے آج پنجاب میں یورپ کی طرز پر ہسپتالوں کی تزئین وآرائش کی جارہی ہے اور مریضوں کے علاج معالجہ کے اخراجات بھی خود برداشت کئے جارہے ہیں صحت کے میدان اگرچہ مزید کام کرنیکی ضرورت ہے مگر جو ہم نے ایک خواب دیکھا تھا اب وہ پورا ہوتا دیکھائی دے رہا ہے جو اشرافیہ کو علاج معالجہ کی جدید سہولیات اور معیاری ادویات دستیاب ہیں وہ اب سرکاری ہسپتالوں میں عام آدمی کو بھی دی جارہی ہیں ۔اب جان بوجھ کر مشینیں خراب کرنیکا دور گزر چکا ہے حکومت نے ایسا نظام قائم کردیا ہے کہ ہسپتالوں میں اب عوام کو 24 گھنٹے بغیر کسی تاخیر کے علاج معالجہ کی سہولیات میسر آئیں گی اس میں کسی قسم کی کوئی غفلت ،لاپرواہی برداشت نہیں کی جائیگی۔ مزید برآں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے بھکھی پاور پلانٹ کا بھی دورہ کیا جہاں انہوںنے جاری کام کو چیک کرنے کے علاوہ اس کے مختلف شعبہ جات کا بھی دورہ کیا جہاں ان کو پلانٹ کے متعلق بریفنگ دی گئی وزیراعلیٰ پنجاب پلانٹ کا معائنہ کرنے کے بعد جب ڈی ایچ کیوہسپتال پہنچے تو ہسپتال انتظامیہ نے مریضوں اور ان کے ورثاء کو وزیراعلیٰ پنجاب سے ملنے سے روک دیا اور ورثاء کو ٹراما سینٹر کے ویٹنگ روم میں بند کردیا وزیراعلیٰ پنجاب کی ٹراما سینٹر آمد پر شدید دھکم پیل ہوئی ،وزیراعلیٰ کے سیکورٹی گارڈ نے صحافیوں کو دھکے مار مار کر وارڈ سے باہر نکال دیا۔ اس دوران رکن پنجاب اسمبلی چودھری فیضان خالد ورک نے صحافیوں سے معذرت کرتے ہوئے سیکورٹی گارڈز کو پیچھے ہٹایا مگر وہ پھر بھی باز نہ آئے جس پر صحافیوں نے شدید احتجاج بھی کیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب جب ٹراما سینٹر سے اپنی گاڑی میں سوار ہوکر کڈنی سینٹر کے افتتاح کے لیے روانہ ہوئے تو اس دوران ضلعی انتظامیہ کے افسران کی بھی دوڑیں لگ گئیں اور وہ وزیراعلیٰ پنجاب کی گاڑی کے آگے دوڑتے دیکھائی دئیے جس سے انکی سانسیں پھول گئیں ۔وزیراعلیٰ نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ میری آمد پر جو صفائی ستھرائی کے انتظامات کئے گئے اس کو میرے بعد بھی قائم رکھا جائے۔ لاہور سے خصوصی رپورٹر کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف برطانیہ کے دس روزہ نجی دورے کے بعد گزشتہ روز علی الصبح لاہور واپس پہنچے اور وطن پہنچتے ہی انہوں نے اپنے معمول کے سرکاری فرائض سنبھال لئے۔