مصر: شمالی سینا میں فوج کی چھاپہ مار کارروائی داعش کے 6 دہشتگرد، 2 اہلکار ہلاک
قاہرہ (آئی این پی)مصر کے شورش زدہ علاقے سینا میں داعش کے مشتبہ دہشت گردوں کے خلاف جاری کارروائی کے دوران میں 6 دہشتگرد اور2 فوجی ہلاک ہوگئے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مصری فوج کے ترجمان تامر الرفاعی نے اتوار کو ایک بیان میں کہا کہ فوج نے جزیرہ نما سینا کے شمال میں دہشت گردوں کے ایک بہت ہی خطرناک سیل کے ٹھکانے پر چھاپا مار کارروائی کی تھی۔ اس دوران چھے جنگجو فائرنگ کے تبادلے میں ہلاک ہوگئے ہیں۔ انھوں نے اس کارروائی میں ایک افسر اور ایک فوجی کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے اور دو فوجی زخمی ہوئے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ گذشتہ ایک ہفتے کے دوران میں فوج نے پانچ سو سے زیادہ مطلوب مجرموں کو گرفتار کر لیا ہے اور مختلف قومیتوں کے حامل 169 افراد کو لیبیا کے ساتھ واقع مغربی سرحد سے ملک میں دراندازی سے روک دیا گیا ہے۔ مصری فورسز صدر عبدالفتاح السیسی کے حکم پر فروری سے اسرائیل اور غزہ کی پٹی کی سرحد کے ساتھ واقع شورش زدہ علاقے شمالی سینا میں انتہا پسند جنگجوں کے خلاف نئی کارروائی کررہی ہیں۔ انھوں نے نومبر 2017 میں سینا ہی میں ایک مسجد میں تباہ کن حملے میں 300 سے زیادہ نمازیوں کے جاں بحق ہونے کے بعد سکیورٹی فورسز کو تین ماہ میں جنگجوں کو شکست دینے کا حکم دیا تھا۔ مصری فوج کے بہ قول سینا میں جنگجوں کے خلاف جاری آپریشن میں آرمی ، بحریہ اور فضائیہ کے درمیان بے مثال نظم اور رابطہ کاری ہے ۔ تاہم تجزیہ کاروں اور سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ انھوں نے شمالی سینا کو جنگجوں سے پاک کرنے کے لیے نئے جنگی حربوں کے کارآمد نتائج برآمد ہوتے نہیں دیکھے ہیں۔ مصری فوج جزیرہ نما سینا کے علاوہ وسطی نیل ڈیلٹا اور لیبیا کی سرحد کے ساتھ واقع مغربی صحرا میں بھی آپریشن سینا 2018 کے نام سے جنگجوں کے خلاف کارروائی کر رہی ہے اور اس کے دوران میں اس نے اب تک داعش سے وابستہ تین سو جنگجوں کی ہلاکت اور سیکڑوں کو گرفتار کرنے کے دعوے کیے ہیں۔ اس کارروائی میں 22 مصری فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔ عبدالفتاح السیسی اسی ہفتے 96.9 فیصد ووٹ لے کر مصر کے دوبارہ صدر منتخب ہوگئے ہیں ۔ ان انتخابات میں ان کے مدمقابل صرف ایک امیدوار تھا۔ ملک کی قومی الیکشن اتھارٹی سوموار کو صدارتی انتخاب کے باضابطہ سرکاری نتائج کا ا علان کرنے والی ہے۔