ریٹائر ڈ ملازمین کے مسائل
مکرمی! تمام سرکاری ، نیم سرکاری، خود مختار اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں انکی بنیادی تنخواہ کے علاوہ کچھ مراعات بھی شامل کی جاتی ہیں ۔اسی طرح ان کی تنخواہوں سے ان کی بھلائی یا پوشیدہ فوائد کے نام پر کچھ کٹوتیاں کی جاتی ہیں۔ملازمین کی اکثریت کو اپنی تنخواہ کے علاوہ اپنی مراعات یا کٹوتیوں سے متعلق کچھ پتہ نہیں ہوتا۔ بالکل اسی طرح اپنی مدت ملازمت مکمل کرکے ریٹائر ہونے والے ایمپلائزبھی اس بات سے بے خبر ہوتے ہیں کہ انہیں ان کی ملازمت کی تکمیل پر جو واجبات ادا کیے گئے ہیں وہ درست اور پورے بھی ہیں یاانکے حق پر حساب کتاب کے نام پر ڈاکہ ڈل گیا ہے۔ اس حد تک تو حساب کتاب کی جانچ پڑتال کے ذریعے درستگی ممکن ہے۔ لیکن اس ظلم اور زیادتی کا کیا جائے جو قوانین و ضوابط اور پالیسی کے نام پر روا رکھے گئے ہیں۔ تمام سرکاری خ نیم سرکاری ملازمین کو تنخواہوں سے ان کی زندگی کے بیمے کے نام پر ایک معقول رقم ہر ماہ کاٹ لی جاتی ہے۔ ملازم کی ریٹائرمنٹ کے وقت اسے اس کے بیمے/ چھٹیوں کے پیسوں کے علاوہ ایمپلائی سن کوٹہ، میرج گرانٹ اور میڈیکل وغیرہ کی سہولیات بھی ملنا چاہئیں تاکہ بڑھاپے میں ان کی مشکلات میں کچھ کی آ سکے۔(محمد افضل خضری(مرکزی سیکرٹری جنرل )ملتان)۔