فلسطینیوں کا احتجاج جاری، مزید 50 زخمی، اسرائیلی فوج کی غزہ کے اندر کارروائی کی دھمکی
غزہ (صباح نیوز + اے این این + اے پی پی) فلسطین میں ’’یوم الارض‘‘ کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں ، اسرائیلی کی فوج کی فائرنگ سے مزید 50فلسطینی زخمی ہو گئے ، غزہ میں سرحد پر اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان شدید کشیدگی پائی جاتی ہے ، پرتشددواقعات بڑھ گئے ہیں اور فلسطینیوں میں غم وشدید غصہ پایا جاتا ہے ۔مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین میں 'یوم الارض' کے سلسلے میں مظاہروں کے تیسرے روزغزہ اور اسرائیلی سرحد کے قریب فلسطینی مظاہرین پر اسرائیل فوج کی فائرنگ میں مزید 50 افراد زخمی ہو گئے۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے خبردار کیا ہے کہ وہ مبینہ 'دہشت گرد اہداف' کو نشانہ بنانے کیلئے غزہ کی پٹی کے اندر کارروائی کر سکتے ہیں۔اسرائیلی فوج کے برگیڈیئر جنرل رونن منیلس نے صحافیوں کو بتایا کہ غزہ میں قابض عسکریت پسند گروہ حماس فلسطینی مظاہرین کو استعمال کرتے ہوئے اسرائیل کے خلاف اپنے حملوں کو چھپا رہا ہے۔جبکہ فلسطینی رہنما محمود عباس نے کہا ہے کہ جمعہ کو ہونے والے خون خرابے کی ذمہ داری اسرائیل پر عائد ہوتی ہے۔ صدر محمود عباس کے ترجمان نے کہا فلسطینیوں کی طرف سے بڑا واضح پیغام ہے کہ فلسطینیوں کی سرزمین ان کے جائز مالکان کی ہے اور اسرائیل کے قبضے کو ختم کیا جانا ہے۔اسرائیل فوج کے ایک ترجمان نے کہا کہ حماس ان مظاہروں کے پردے میں اسرائیل پر حملہ کرنا چاہتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس علاقے میں اگلے پندرہ دن تک کشیدگی برقرار رہے گی۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے کہا فلسطینی قتل عام اور اسرائیلی جارحیت پر سلامتی کونسل کا کردار انتہائی شرمناک ہے۔ اسرائیلی ریاست اور امریکہ نے سلامتی کونسل کو ہائی جیک کر لیا۔ اپنی مرضی سے عالمی ادارے کو استعمال کر رہے ہیں۔ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کے اجلاس میں غزہ کی پٹی میں اسرائیلی ریاست کی جارحیت کی مذمت نہ کرنا انتہائی شرمناک ہے۔ اسلامی تحریک مزاحمت حماس نے صیہونی ریاست کے جرائم کو عالمی سطح پر بے نقاب کرنے، صیہونی ریاست کے فلسطینیوں کے خلاف مظالم کا محاسبہ کرنے اور اسرائیلی ریاست کی حمایت پر مبنی پالیسیوں کی روک تھام کے لئے موثر حکمت عملی اختیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسرائیلی حکام کی جانب سے سکیورٹی وجوہات کی آڑ میں فلسطینی شہریوں کے بیرون ملک سفر کرنے پر عائد پابندیاں بدستور جاری ہیں۔ 18 فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر کرنے سے بین الاقوامی گزر گاہ الکرامہ پر روک دیا گیا۔ جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسرائیلی حکومت کے ہاتھوں بے گناہ فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ترجمان بہرام قاسمی نے ایک بیان میں کہا امریکی حکومت کی جانب سے غاصبانہ قبضے، بے گناہوں کے قتل عام اور مجرمانہ اقدامات کا طویل ریکارڈ رکھنے والی نسل پرست اسرائیلی حکومت کی بھرپور حمایت انتہائی شرمناک ہے۔ ترجمان نے کہا کہ عالمی برادری اور انسانیت کا درد رکھنے والے تمام انسانوں سے اپیل کی وہ اسرائیل کے مجرمانہ اقدامات کی روک تھام کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات عمل میں لائیں۔
فلسطین