بلوچستان میں دہشتگردی برداشت نہیں، باہر بیٹھے لوگ آکر ترقی میں کردار ادا کریں: قدوس بزنجو
کوئٹہ(نمائندہ نوائے وقت) وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہاہے کہ آئین کے تحت صوبے کے حقوق کیلئے جدوجہد کرینگے کسی غیر ملکی کے کہنے پر نہیں ملک سے باہر بیٹھے ہوئے لوگوں سے کہتے ہیں کہ آئیںصوبے کی ترقی میں اپنا کردارادا کریں اگر وہ نہیں آتے توہم دہشت گردی بھی برداشت نہیں کرینگے، صدیق بلوچ مرحوم کی صوبے میں ادب صحافت سیاست میں بڑی قربانیاں ہیں وہ بڑی شخصیت کے مالک تھے ان کے افکارکو آگے بڑھائیں گے ان خیالات کا اظہار انہوںنے اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں بلوچی، ادبی اکیڈمی کے زیر اہتمام مرحوم صدیق بلوچ کی یاد میں تقریب سے خطاب کے دوران کیا تقریب سے دانشوروںسینئر صحافیوں رضاء الرحمان، شہزادہ ذوالفقار، منیراحمد بادینی، عبدالوحد بندیک، صادق بلوچ ودیگر نے بھی خطاب کیا وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ میں آج کی تقریب میں آکر فخر محسوس کررہاہوں صدیق بلوچ ایک بہت بڑے سیاسی اور صحافتی استاد تھے، بلوچستان میں 2015 ء سال سے جو دہشت گردی تھی اس کا اثر بلوچستان کے صحافیوں پر بھی پڑا سینئر صحافیوں نے بھی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے بڑی قربانیاں دیں ایسے حالات تھے کہ ہر جگہ نعشیں گررہی تھیں صدیق بلوچ نے بھی حالات کا جرات کے ساتھ مقابلہ کیا اور بلوچستان کی خدمت کی، انہوںنے کہاکہ ضرورت کے تحت بلوچستان عوامی پارٹی بنائی ہم باپ دادا کے دور سے سیاست کررہے ہیں میرے دادا عبدالکریم کی مزدور کسان پارٹی تھی جو بعد میں پیپلزپارٹی میں ضم ہوگئی میرے والد صاحب مسلم لیگ میں رہے ہیں میں بھی ق لیگ میں رہاہوں وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں حالات ایسے تھے کہ بلوچوں اور پشتونوں کے گروپ بنائے گئے نوجوانوں کو مارا گیا ہم نے انہیں اکٹھاکیا اب صوبہ قومیتوں کی جدائی برداشت نہیں کرسکتاتھا ہم نے موومنٹ بڑھائی بلوچستان کے حالات خراب ہونے سے بچانے کیلئے حکومت تبدیل کی، پھر سینٹ کے الیکشن ہوئے اور یہ کہاگیاکہ پتہ نہیں کہ یہ لوگ کس پارٹی کو ووٹ دینگے انہوںنے کہاکہ سینٹ کے الیکشن میں بلوچستان ہائوس اسلام آباد سیاست کا محور رہا ہم نے کہا سینٹ کا چیئرمین بلوچستان سے ہوگا کیونکہ ہمارے لوگوںکو کبھی آگے نہیں جانے دیاگیا پی ٹی آئی نے جلد بلوچستان کے حق میں فیصلہ دے دیا جب بھی بلوچستان کی بات ہوئی تو پیپلزپارٹی نے ساتھ دیا 18ویں ترمیم این ایف سی کے حوالے سے بھی پی پی پی کا کرداراہم ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پہلے بلوچستان کے فیصلے اسلام آباد، لاہور اور مری میں ہوتے تھے تو مجھے افسوس ہوتاتھا ہماری لیڈر شپ وہاں جاتی تھی لیکن جب ہم نے آواز اٹھائی تو ہماراساتھ دینے والے بہت لوگ تھے انہوںنے کہاکہ نئی پارٹی کا مقصد پشتونوں اور بلوچوں کو یکجاکرکے صوبے کو ترقی دینا ہے ہم آئین کی حدود میں رہ کر بلوچستان کے حقوق کیلئے جدوجہد کرینگے پاکستان کے آئین کے تحت کسی غیر ملکی کے نہیں کہ ملک کو نقصان پہنچے ہم بلوچستان کو ترقی دینگے جو لوگ باہر کے ممالک میں بیٹھے ہیں ہم انہیں کہتے ہیں کہ بلوچستان پرامن ہوچکاہے آپ آئیں اور بلوچستان کی ترقی میں ہاتھ بٹائیںاگر نہیں آتے تو ہم دہشت گردی برداشت نہیں کرینگے، وزیراعلیٰ نے کہاکہ صحافی برادری ہمارے اچھے کاموں کو اجاگر کریں ہم کمزوریاں دور کرنے کی کوشش کریںگے۔
قدوس بزنجو