پشتون تحفظ موومنٹ کو غیر ملکی فنڈنگ فراہم کرنے کا انکشاف
اسلام آباد(سہیل عبدالناصر)پشتون تحفظ موومنٹ کے نام سے ابھرنے والی تحریک کا جہاں دائرہ اثر بڑھ رہا ہے وہیں سیکورٹی اداروں میں اس تحریک کی نوجوان لیکن نو آموز قیادت کے غلط ہاتھوں میں جانے کے اندیشوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ایک مستند ذریعہ نے اس حوالہ سے دعویٰ کیا ہے کہ حال ہی میں موومنٹ کیلئے بیرون ملک سے ایک ملین ڈالر بھجوائے جانے کا سراغ لگایا گیا ہے۔ غیر قانونی زرائع سے بھاری رقوم کی ترسیل کا عنصر ہی شکوک کو ہوا دینے کیلئے کافی ہے۔ اب تک کی چھان بین کے مطابق مذکورہ رقم سمیت بعض دیگر رقوم کی فراہمی ان معروف قوم پرست رہنمائوں اور ایک دینی شخصیت کو بھی استعمال کیا گیا ہے جنہیں ایسے امور سر نجام دینے کا تجربہ ہے۔ ایک مد میں رقم کابل اور دوسری مد میں رقم لندن سے بھجوائی گئی۔ ایک اور ذریعہ کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ کے قائد منظور پاشتین نیک نیتی سے قبائلی پشتونوں کو درپیش مسائل منظر عام پر لانے کیلئے اٹھا تھا ۔ اس کے عام سے رہن سہن اور کھاتوں میں اب تک کوئی فرق نہیں پڑا لیکن جیسا ماضی میں ہوتا آیا ہے ،نادیدہ ہاتھوں نے ، اس تحریک کا رخ موڑ دیا ہے۔ بات شروع ہوئی تھی نقیب محسود کے بہیمانہ قتل سے لیکن رائو انوار نے خود کو سپریم کورٹ کے حوالے کر دیا اب یہ معاملہ عدالتوں میںزیر سماعت ہے۔ تحریک اب اس نہج پر چل پڑی ہے جہاں ممکن ہے منظور پاشتیں خود کو بے بس سمجھے۔تحریک کے ابتدائی مطالبات منظور ہونے کی پیشرفت کے بعد اصولاً اس تحریک کو مزید آگے بڑھانے کی ضرورت نہیں تھی۔نئے ایشو پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔
پشتون موومنٹ