بوڑھے پنشنرز کی دھائی
مکرمی!میں 1968 میں صرف 60روپے یا 70 روپے ماہوار پنشن پر آیا تھا میں نے 24 سال ملک کی سرحدوں کی نگرانی کی ہر مالی سال میں ہرسال بجٹ میں اضافہ ہوتے ہوتے ابھی مجھے ہر 8000/- روپے ماہوار پنشن ملتی ہے مہنگائی اس قدر زیادہ ہے کہ اس قلیل پنشن میں پندرہ دن بھی گزارنے مشکل ہوجاتے ہیں متعدد مرتبہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ کی خدمت میں لکھ چکا ہوں کہ پرانے پنشنرز اور نئے پنشنرز کی پنشن میں تضاد پایا جاتا ہے اسکو ختم کیا جائے لیکن آج تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی حالانکہ یکم اکتوبر 1999 کو بزرگوں کے عالمی دن پر سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز نے بزرگوںکے ساتھ کنونشن سنٹر اسلام آباد میں وعدہ کیا تھا کہ آج اسے پرانے اور نئے آنیوالے پنشنرز میں تضاد کو ختم کردیا ہے، جلسوں میں وزیراعظم میاں محمد نواز شریف فرماتے ہیں کہ میں نے قوم سے جو وعدے کئے تھے سب پورے کردیئے ہیں وہ ٹھیک کہتے ہیں انہوں نے اپنے وزیروں ایم این اے ایم پی اے اور سینٹروں کی ڈیمانڈ کے مطابق ان کی ماہوار اجرت اور مراعات میں 150 فیصد اضافہ کردیا ہے اور غریب ملازمین اور پنشروں کی پنشن میں 7.50 روپے فیصد اضافی کردیا ہے ہم غریب پنشنر خداوند کریم سے التجا کرتے ہیں کہ وزیراعظم اور وزیر خزانہ کو غریبوں کی تنخوائیں اور پنشنوں میں کم از کم 50 فیصد اضافہ کرنیکی توفیق عطا فرما آمین
(ملک امیر علی ،چکوال0336-5925668)