حکمرانوں کے جھوٹ اور سازشیں بے نقاب ہوچکی ہیں، رانا ثنااللہ
اسلام آ باد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن)پنجاب کے صدر و رکن قومی اسمبلی رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ اکتوبر2020ء تک میاں نواز شریف علاج کے معاملات حل ہوں گے تو اس کے بعد وطن واپسی ہوگی حکومت اس خوف میں مبتلا ہے کہ کہیں میاں نوازشریف وطن واپس نہ آجائیں نوازشریف کا بطور قیدی دوسرے قیدی سے موازنہ نہیں کرایا جاسکتا،حکومت نواز شریف کے بارے میں بحث چھیڑکر مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ حکومت نے خود نوازشریف کو باہر بھیجا ہے اب واویلہ کیوں کر رہی ہے جس کیس میں نوازشریف کو سزا ہوئی، اس میں وہ بری ہونے والے ہیں، سزاسنانے والاجج بھی مس کنڈکٹ کا مرتکب ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوازشریف کی پہلی ترجیح علاج ہے، کورونا کی وجہ سے نوازشریف کا علاج تاخیرکا شکار ہوا، ، بیماری کی نوعیت ایسی ہے کہ تھوڑی سی بھی بے احتیاطی مسائل پیدا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی سوچ کے مالک لوگ نوازشریف کی صحت پر سیاست کررہے ہیں، ہر کسی کو سازش کرکے سزا نہیں دلائی جاتی، حکمرانوں کے جھوٹ اور سازشیں بے نقاب ہوچکی ہیں، مسلم لیگ ن کا کوئی نقصان نہیں ہورہا۔ صدر ن لیگ پنجاب نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس(ایف اے ٹی ایف) پرمسلم لیگ(ن) اور پیپلز پارٹی نے قومی سلامتی کے اداروں کے کہنے پر حکومت سے مذاکرات کئے، چھوٹی جماعتوں کواعتماد میں نہ لینے سے ان میں بد اعتمادی پیدا ہوئی۔ انہوں نے اپوزیشن اتحاد کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ تمام جماعتیں اپوزیشن کے اتحاد میں شامل ہوں گی اور ہم مولانا فضل الرحمان کو لکھ کر دینے کے لیے تیار ہیں، شہباز شریف انگوٹھا بھی ثبت کریں گے، ایک دوسرے پراعتماد اور ساتھ چلنے کی ضرورت ہے، اپوزیشن کی کل جماعتی کانفرنس (اے پی سی)جو فیصلہ کریگی مسلم لیگ(ن) اس پر عمل درآمد کرے گی