لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ‘ بچوں کی شرکت
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) لاپتہ افراد کے عالمی دن کے حوالے سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ڈیفنس آف ہیومن رائٹس کے زیراہتمام لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ بڑی تعداد میں لاپتہ افراد کے بچے بھی شریک ہوئے اور میرے پاپا کو رہا کرو کے نعرے لگاتے رہے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما سابق سینیٹر فرحت اﷲ بابر‘ آشیانہ لاہور کی سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے خطاب کیا۔افشاں لطیف نے اعلان کیا کہ آشیانہ سکینڈل لاہور کے خلاف ان کااحتجاج جاری رہے گا 57 بچیوں کے غائب ہونے کا معاملہ ہے کائنات کا قتل ثابت ہو چکا ہے۔حکمرانوں کو یہ سکینڈل پس پشت نہیں ڈالنے دیں گے۔ سپریم کورٹ بھی جانے کی کوشش کروں گی روزانہ کی دو گھنٹے کی بھوک ہڑتال کروں گی اور آشیانہ سکینڈل لاہور میں ملوث اشرافیہ کو بے نقاب کرتی رہوں گی۔ مہمند ایجنسی کی 80 سالہ ضعیف العمر حکما نامی خاتون نواسے کی بازیابی کے لیے اس کی تصویر اٹھائے زاروقطار رونے لگی کئی آنکھیں اشک بار ہوگئیں۔تنظیم کی چیئرپرسن آمنہ مسعود جنجوعہ نے کہا کہ اگر ہمارے پیارے اس دنیا میں نہیں رہے یا معذور ہوگئے ہیں تو ہمیں بتا دیں ہم صبر کر لیں گے۔ آمنہ مسعود جنجوعہ نے مطالبہ کیا کہ دس ہزار افراد کی گمشدگی کا معاملہ ہے۔ سب کو بازیاب کیا جائے۔ چیف آف آرمی سٹاف نے مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لیے پیکیجز کے اعلانات کے لئے کردار ادا کیا۔ لاپتہ افراد کے خاندانوں کو بھی اس طرح کے پیکیج میں شامل کیا جائے۔سینیٹر فرحت اللہ بابر نے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے مطابق افراد کو زبردستی غائب کیا جانا انسانیت کے خلاف ہے اور متنبہ کیا ایک دن ایسا بھی آئے گا جب دنیا اس کا نوٹس لے گی کہ کس طرح ملک میں لوگوں کو اچا نک غائب کیا جاتا ہے۔ وقت بدلتا ہے اور ایک روز ان سارے کرداروں کو اپنے جرائم کا حساب دینا پڑے گا۔