کراچی سے ڈاکٹر ارشد لکھتے ہیں کہ ڈاکٹر ثمر مبارک سے ریکوڈک کے ذخائر کا تخمینہ لگوانے سے پہلے ذرا ایک نظر ان کے کریڈینشلز پر تو ڈال لیتے۔ مگر بدقسمتی سے ہمارے ہاں ہر شعبہ میں سیاست چلتی ہے۔ ایٹمی دھماکوں کے حوالے سے ڈاکٹر قدیر خان کا امیج گھٹانے کیلئے ڈاکٹر ثمر مبارک کو اٹھایا گیا تھا اور پھر موصوف ہر اہم قومی پراجیکٹ میں دکھائی دینے لگے۔ مائیننگ کے شعبہ میں ڈاکٹر صاحب کی مہارت پر بلاشبہ ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔ تھر میں کوئلہ سے گیس پیدا کرنے والے پرجیکٹ کا آغاز کس کروفر سے ہوا تھا اور پھر اس کا جو حشر ہوا، وہ بھی کسی سے پوشیدہ نہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024