ایوان بالا میں عمران خان کی سائفرپر بیانیہ کی آڈےو لےک مو ضوع بحث رہی
اےوان بالا کے اجلاس مےں پاکستان تحرےک انصاف (پی ٹی آئی ) کے سربراہ و سابق وزےر اعظم عمران خان کی جانب سے مبےنہ طورپر امرےکی دھمکی آمےز سائفر پر بنائے گئے بےانےہ کی تےاری کی آڈےو لےک مو ضوع بحث رہےں اتحادی اراکےن نے حکومت سے مطالبہ کےا کہ وہ اس معاملے کو سنجےدگی سے لےں اور اس کی تحقےقات کے لےے کمےٹی تشکےل دے اےوان کے اجلاس مےں حسب معمول پاکستان تحرےک انصاف کے اراکےن نے مسلسل کھڑے ہو کر بات کرنے کی اجازت مانگنی شرو ع کردی اور شور شرابہ شروع کردےا چےئرمےن سےنٹ نے انہےں سمجھانے کی کوشش کی تاہم پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے کھڑے ہو کر مسلسل بات کرنے کی اجازت مانگنے پر وہ برہم ہو(بقےہ صفحہ 5پر)
گئے اور ر پی ٹی آئی ارکان پر برس پڑے ، چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پہلے تشریف رکھیں اس طرح بات نہیں ہو گی ،جب تک آپ لوگ کھڑے ہیں میں نہیں سنوں گا، اس طرح نہیں چلے گا ،یہ داداگیری نہیں چلے گی چیئرمین سینیٹ کی جانب سے بات کرنے کا موقع نہ دیئے جانے پر پی ٹی آئی کے زیادہ تر ارکان نے اےوان کی کاروائی سے واک آﺅٹ کےا تاہم بعدازاں سینیٹر عرفان الحق صدیقی انہیںمنا کر لے آئےاجلاس کے دوران سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شہزاد وسیم نے کہا ہے کہ پاکستانی قوم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ اب وہ اپنی حالت خود بدلیں گے،آج پاکستان کی قوم عمران خان کی قیادت میں متحد ہو چکی ہے، حکومت ابھی تک خواب خرگوش میں ہے، الیکشن کرائیں عوام کو ان کی مرضی کی حکومت منتخب کرنے دیں، جو سب سے بڑا کھلواڑ اس دور میں ہوا وہ این آر او ٹوکی صورت میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا، انہوں نے اپنی مرضی کا قانون یہاں یہاں سے بلڈوز کیا ہے ، انہوں نے بڑی کامیابی سے اپنے کرپشن کے کیسز کودفن کرلیا ہے انہوں نے معیشت کو بھی دفن کیا ہے، آج کسان سڑکوں پر ہیں، حکومت ٹس سے مس نہیں ہو رہی وفاقی وزیر برائے قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ان کا امریکی سازش کے بیانیے کا بھانڈا پھوٹ گیا،عمران خان کی آڈیو لیک پر بحث ہونی چاہئے تاکہ پتہ چلے کہ پاکستان کا دوست کون ہے پاکستان غدارکون ہے۔ سےنٹ اجلاس مےں وفاقی وزےر برائے ہوا بازی و رےلوے امور خواجہ سعد رفےق نے اےوان کو بتاےا گےا کہ ےورپ مےں اےک لابی پاکستان اےئر لائن کے خلاف کام کررہی ہے وہ نہےں چاہتی کہ پی آئی اے کے فلائےٹس کو ےورپ مےں لےنڈ کرنے دےا جائے تاکہ ان ملکوں کی اے کلاس اےئر لائنز کی چاندی رہے حکومت کی کوشش ہے کہ وہ اگلے چار پانچ ماہ مےں ےوکے کی کم ازکم دو فلائٹس پی آئی اے کو مل جائےں حکومت پی آئی اے کو قعطاًبند کرنے کا نہےں سوچ رہی ہے پی آئی اے مےں رےفارمز لانا چاہ رہے ہےں سےاسی بنےادوں پر ائےر پورٹ اور ملازمےن کی بھرتی نہےں کرنا چاہتے سینیٹ کوو فاقی وزیر برائے ایوی ایشن ڈویژن خواجہ سعد رفیق نے آگاہ کیا ہے کہ یورپ میں ایک لابی ہے جو چاہتی ہے پی آئی اے وہاں پر لینڈ نہ کرے اور ان ملکوں کی اے کلاس ایئرلائنز کی چاندی رہے ، یو کے کی دو ایئر لائنز آرہی ہیں ، دونوں ہاتھوں سے وہ پاکستانیوں کو لوٹ رہے ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح چار پانچ ماہ میں یوکے کی کم از کم فلائیٹس ہمیں مل جائیں، ہم سب چاہتے ہیں کہ پی آئی اے بند نہ ہو، اس کو ریفارمز چاہئیں ،ہم سنجیدہ کوشش کر رہے ہیں چند مہینے میں آپ کو کافی تبدیلی نظر آنا شروع ہو جائے گی،41ایئرپورٹس ہیں جن میں سے 11بند پڑے ہیں 30جو فعال ہیں ان میں بھی کئی پر کوئی جہاز جاتا ہی نہیں ہے،سیاسی بنیادوں پر ایئرپورٹ نہیں بننے چاہئیں، جب سیاسی بنیادوں پر ایئرپورٹ بنائیں گے تو ان کا وہی حشر ہو گا جو بہت سارے ایئرپورٹس کا ہو رہا ہے ،کوئی سیاسی بھرتی نہیں ہونی چاہئے ، نہ کوئی سیاسی ٹرانسفر پوسٹنگ ہونی چاہئے ۔
پارلیمنٹ ڈائری