بھارتی ریاست اتر پردیش کی پولیس نے اپوزیشن جماعت کانگریس رہنما راہول گاندھی کو حراست میں لے لیا۔بھارتی میڈیا کے مطابق راہول گاندھی اپنی بہن پریانکا گاندھی کے ہمراہ جنسی زیادتی کا نشانہ بننے والی متاثرہ لڑکی کے اہل خانہ سے ملنے ہاتھرس جا رہے تھے کہ یمنا ایکسپریس وے پر یو پی پولیس نے انہیں حراست میں لیا۔راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ گرفتاری سے قبل یوپی پولیس نے مجھے دھکے دیئے اور لاٹھی چارج کیا۔ انہوں نے اس موقع پر پولیس کارروائی کی مخالفت کرتے ہوئے پوچھا کہ کس قانون کے تحت انہیں حراست میں لیا جا رہا ہے۔پولیس کے ساتھ نوک جھونک کے بعد راہول گاندھی غصہ ہو گئے اور انہوں نے میڈیا کے سامنے پولیس پر کئی سوال داغ دئیے۔راہول گاندھی نے پولیس والوں سے اکیلے جانے دینے کی درخواست کی لیکن پولیس نے ان کی یہ بات نہیں مانی جس پر ان کا کہنا تھا کہ اکیلے آدمی پر دفعہ 144 تو نافذ نہیں ہوتی۔راہل گاندھی نے کہا کہ میں پوچھنا چاہتا ہوں کہ کیا اس ملک میں صرف مودی جی کو پیدل چلنے کا حق ہے، ہمارے جیسے عام لوگ پیدل نہیں چل سکتے؟ ہماری گاڑیاں روکی گئیں اس لئے ہم پیدل چل رہے ہیں۔واضح رہے کہ ہاتھرس میں اجتماعی زیادتی کی شکار متاثرہ لڑکی کی 2 روز قبل دہلی کے اسپتال میں زندگی کی بازی ہار گئی تھی جس کے بعد کانگریس نے اس ضمن میں سخت احتجاج کرتے ہوئے بدھ کو ریاست گیر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024