مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران گزشتہ ماہ اکتوبرمیں 10کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے آج جاری کئے گئے اعدادوشمار کے مطابق ان میں سے ایک نوجوان کو جعلی مقابلے میں شہید کیاگیا۔اس عرصے کے دوران بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے پرامن مظاہرین پر گولیوں، پیلٹ گنز اور آنسو گیس کے بے دریغ استعمال سے 57 افرادشدیدزخمی جبکہ 67 شہریوں کو گرفتار کیا جن میں سے بیشترحریت کارکن اور نوجوان شامل تھے ۔بھارتی فوجیوں نے اس عرصے کے دوران تلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران زبردستی گھروں میں داخل ہو کر 30خواتین کی آبروریزی یا بے حرمتی کی اور3 گھروں کو نقصان پہنچایا۔قابض انتظامیہ نے 5اگست کے بعد سے لوگوں کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد ،درگاہ دستگیر صاحب اوردیگربڑی مساجد میں لوگوں کو نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔ یاد رہے کہ گزشتہ ماہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 12کے قریب غیر کشمیری مزدوروںاورڈرائیوروں کو قتل کردیا۔ ادھر نامعلوم مسلح افراد نے ضلع کولگام کے علاقے بونی گام میں دو مسافر گاڑیوں کو نذر آتش کردیا جس میں سے ایک گاڑی بی جے پی کے مقامی لیڈر کی تھی۔بھارتی فوجیوں نے علاقے کی ناکہ بندی کر کے تلاشی کی کارروائی شروع کر دی ہے ۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38