لاہور (خواجہ فرخ سعید سے) مسلم لیگ (ن) نے مینار پاکستان کے جلسہ عام میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے نوارشریف کو ہدف تنقید بنانے اور کراچی میں میاں شہباز شریف کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ‘ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ق) کی مشترکہ ریلی اور اس سے مقررین کے خطابات کا نوٹس لیتے ہوئے سیاسی میدان میں اُن کا بھرپور جواب دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف عیدالاضحی سے پہلے وطن واپس لوٹ آئیں گے اور عید کے بعد پہلے سے طے شدہ پنجاب کی ریلیوں کے علاوہ پنجاب کے دیگر شہروں میں ریلیاں اور جلسے کے علاوہ صوبہ خیبر پی کے‘ سندھ اور بلوچستان میں ریلیوں کی قیادت کریں گے اور جلسہ ہائے عام سے خطاب کریں گے۔ نوازشریف کے پولیٹیکل سیکرٹری ڈاکٹر آصف کرمانی نے تصدیق کی ہے کہ نوازشریف عیدالاضحی سے قبل وطن واپس لوٹ آئیں گے اور پروگرام کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے طے شدہ جلسوں‘ ریلیوں سے خطاب کرنے کے علاوہ دیگر صوبوں کے دورے بھی کریں گے۔ معلوم ہوا ہے کہ نوازشریف لندن میں چند روز قیام کے بعد براستہ دبئی لاہور واپس آئیں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں اور میاں نوازشریف کے درمیان ٹیلی فونک مشاورت ہوئی ہے جس میں طے پایا ہے کہ مسلم لیگ (ن) اپنے طے شدہ پروگرام کے مطابق ریلیاں اور جلسے جاری رکھے گی اور مسلم لیگ (ن) کی مخالفت میں اینٹی نوازشریف عناصر پیپلز پارٹی‘ متحدہ قومی موومنٹ‘ مسلم لیگ (ق) اور تحریک انصاف کے جلسوں کا سیاسی میدان میں بھرپور جواب دے گی۔
لاہور (مبشر حسن/ نیشن رپورٹ) لاہور کے جلسے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی احتجاجی ریلیاں صرف ”گو زرداری گو“ تک محدود نہیں رہیں گی بلکہ مسلم لیگ (ن) اب ”عمران فیکٹر“ کو بھی مدنظر رکھے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں نے ”دی نیشن“ کو بتایا ہے کہ آئندہ ریلیوں کے حوالے سے نئی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا اور نئی پالیسی بنائی جائے گی۔
لاہور (مبشر حسن/ نیشن رپورٹ) لاہور کے جلسے کے بعد مسلم لیگ (ن) کی احتجاجی ریلیاں صرف ”گو زرداری گو“ تک محدود نہیں رہیں گی بلکہ مسلم لیگ (ن) اب ”عمران فیکٹر“ کو بھی مدنظر رکھے گی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنماﺅں نے ”دی نیشن“ کو بتایا ہے کہ آئندہ ریلیوں کے حوالے سے نئی حکمت عملی پر غور کیا جائے گا اور نئی پالیسی بنائی جائے گی۔