کراچی+ لاہور (سٹاف رپورٹر‘ نامہ نگاران + خبرنگار) اندرون سندھ12 اضلاع میں مسلم لیگ (ن) کے دفاتر اور نواز شریف کی تصاویر جلانے کے خلاف کراچی سمیت سندھ بھر نواب شاہ‘ شہداد کوٹ اور دیگر شہروں میں مسلم لیگ ن اور یوتھ ونگ کے کارکنوں کی جانب سے احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں۔ نواب شاہ میں مسلم لیگ اور یوتھ ونگ کے 7 کارکنوں کو حراست میں لیکر خفیہ مقام پر رکھنے کی شدید مذمت کی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے دفاتر اور نواز شریف کی تصاویر جلانے کے خلاف پورے سندھ میں احتجاج شروع ہوگیا اور مسلم لیگ کے کارکن اور رہنما سراپا احتجاج بن گئے۔ دفاتر اور محمد نواز شریف کے پوسٹر جلانے کے خلاف سب سے بڑا مظاہرہ کراچی میں ہوا‘ جس سے مسلم لیگ کے رہنماﺅں نے خطاب کیا‘ سلیم ضیا نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دفاتر جلانے والے نواز شریف کی سندھ میں مقبولیت سے خوفزدہ ہیں۔ دفاتر جلانے میں پیپلز پارٹی کے تنخواہ دار ملوث ہیں۔ شہداد کوٹ سے نامہ نگار کے مطابق شہداد کوٹ مین بازار سے متصل سٹیشن روڈ پر نامعلوم شرپسندوں نے مسلم لیگ ن کے دفاتر کو آگ لگائی اور ہوائی فائرنگ کی۔ مسلم لیگ ن کے کارکنوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ نواب شاہ سے نامہ نگار کے مطابق مظاہرے سے پہلے پریس کلب کے باہر سے پولیس نے غلام مصطفی جٹ‘ مزمل قریشی‘ عبد اللطیف غزنوی‘ شوکت جٹ‘ نعیم آرائیں سمیت7 کارکنوں کو گرفتار کرلیا اور مظاہرین پر پولیس نے سخت لاٹھی چارج کیا۔ دریں اثناءکراچی پریس کلب کے سامنے مظاہرے سے یوتھ ونگ کے چیف آرگنائزر بیرسٹر راجہ خلیق الزماں انصاری نے کارکنوں کو ہراساں کرنے اور گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے اور گو زرداری گو کے نعرے لگاتے رہے۔ وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ مسلم لیگ نواز کے دفاتر پر حملے میں پی پی پی یا حکومت کا کوئی بھی عمل دخل نہیں ہے‘ سیاسی دفاتر پر حملے افسوسناک عمل ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔ مسلم لیگ نواز کے رہنما اخلاق کا دامن نہ چھوڑیں اگر پیپلز پارٹی کے قائدین کے خلاف بے ہودہ اور غیر اخلاقی زبان استعمال کی گئی تو پیپلز پارٹی کے کارکنان بھی خاموشی سے نہیں بٹھیں گے۔ علاوہ ازیں پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اور سابق وفاقی وزیر قمر الزمان کائرہ نے کہا کہ سندھ میں مسلم لیگ (ن) کا کوئی دفتر نہیں جلایا گیا۔ مسلم لیگ (ن) مظلومیت کا ڈرامہ رچا رہی ہے۔ وزیراعلی پنجاب شہباز شریف اس وقت لڑنے کے موڈ میں ہیں انہوں نے جس زبان میں گفتگو کی ہے وہ کسی وزیراعلی کو زیب نہیں دیتی ہے۔ سابق وزیر حاجی اسحاق نے کہا کہ سندھ مسلم لیگ (ن) میں کے دفاتر کا وجود ہی نہیں تو کون سا دفتر جلایا گیا۔ صدر مملکت کے کوآرڈینیٹر نوید چودھری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) والے جھوٹے الزامات لگا کر اپنی ناکام ریلی کی خفت مٹا رہے ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ذوالفقار گوندل اور ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شوکت بسرا نے کہا کہ پی پی پی کارکنوں نے کوئی دفتر نہیں جلایا۔ رحیم یار خان سے کرائم رپورٹر کے مطابق وزیراعلی شہباز شریف کی جانب سے ریلی کے دوران صدر آصف علی زرداری کیخلاف ریمارکس کے بعد حیدر آباد سمیت اندرون سندھ میں مسلم لیگ (ن) کے دفاتر کو جلائے جانے کے بعد وزارت داخلہ نے آئی جی پنجاب کو پنجاب بھر میں پیپلز پارٹی دفاتر کی سکیورٹی بڑھانے کے احکامات جاری کر دئیے۔
کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر غوث علی شاہ نے کہا ہے حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے دفاتر جلانے والوں کو نہ روکا تو پھر گھر بھی جل سکتے ہیں۔ سلیم ضیائ، ممنون حسین اور پارٹی کے دوسرے رہنماﺅں کیساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پیپلزپارٹی شر پھیلا رہی ہے۔ دفاتر، املاک کو جلانے کا مطلب فوج کو اقتدار میں دعوت دینا ہے، گھیراﺅ، جلاﺅ کے واقعات بڑھے تو جمہوری نظام پٹڑی سے اتر جائے گا اور تیسری قوت آ جائے گی۔ ان کا کہنا ہے مسلم لیگ (ن) فوج کو نہ بلا رہی ہے نہ اس کی حمایت کرے گی لیکن فوج کو دعوت دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اے پی اے کے مطابق انہوں نے کہا عمران خان کا جلسہ بے شک بڑا جلسہ تھا مگر وہ ابھی سیاست میں نئے ہیں اور انہیں سیاست کی الف۔ ب کا بھی نہیں پتہ، یہ کرکٹ نہیں بلکہ سیاست ہے، تحریک انصاف کو اپنی مقبولیت کا الیکشن میں پتہ چل جائیگا۔ نازیبا اور تلخ زبان استعمال کرنے کی ابتدا صدر زرداری نے کی، ہم مارشل لا کو دعوت دے رہے ہیں اور نہ ہی کسی فوجی حکومت کا حصہ بنیں گے، ہمارے دفاتر پر حملوں کے پیچھے کون ہے، جلد دنیا کو علم ہو گا، قوم کو اس وقت لوڈشیڈنگ، اغوا برائے تاوان، بدامنی، کرپشن سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا سندھ کے 12اضلاع میں ہمارے دفاتر کو جلایا گیا یہ جمہوری نظام کے خلاف سازش ہے۔ ہمیں اس سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔
کراچی (سٹاف رپورٹر+ ایجنسیاں) مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر غوث علی شاہ نے کہا ہے حکومت نے مسلم لیگ (ن) کے دفاتر جلانے والوں کو نہ روکا تو پھر گھر بھی جل سکتے ہیں۔ سلیم ضیائ، ممنون حسین اور پارٹی کے دوسرے رہنماﺅں کیساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا پیپلزپارٹی شر پھیلا رہی ہے۔ دفاتر، املاک کو جلانے کا مطلب فوج کو اقتدار میں دعوت دینا ہے، گھیراﺅ، جلاﺅ کے واقعات بڑھے تو جمہوری نظام پٹڑی سے اتر جائے گا اور تیسری قوت آ جائے گی۔ ان کا کہنا ہے مسلم لیگ (ن) فوج کو نہ بلا رہی ہے نہ اس کی حمایت کرے گی لیکن فوج کو دعوت دینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ اے پی اے کے مطابق انہوں نے کہا عمران خان کا جلسہ بے شک بڑا جلسہ تھا مگر وہ ابھی سیاست میں نئے ہیں اور انہیں سیاست کی الف۔ ب کا بھی نہیں پتہ، یہ کرکٹ نہیں بلکہ سیاست ہے، تحریک انصاف کو اپنی مقبولیت کا الیکشن میں پتہ چل جائیگا۔ نازیبا اور تلخ زبان استعمال کرنے کی ابتدا صدر زرداری نے کی، ہم مارشل لا کو دعوت دے رہے ہیں اور نہ ہی کسی فوجی حکومت کا حصہ بنیں گے، ہمارے دفاتر پر حملوں کے پیچھے کون ہے، جلد دنیا کو علم ہو گا، قوم کو اس وقت لوڈشیڈنگ، اغوا برائے تاوان، بدامنی، کرپشن سے نجات دلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا سندھ کے 12اضلاع میں ہمارے دفاتر کو جلایا گیا یہ جمہوری نظام کے خلاف سازش ہے۔ ہمیں اس سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔