اسلام آباد (سہیل عبدالناصر) پاکستان کو آج سے ترکی میں شروع ہونے والی استنبول کانفرنس کے دونوں اہم اجلاسوں سے خاص توقعات نہیں ہیں۔ آج کے سہ فریقی سربراہ اجلاس میں ترک صدر‘ پاکستان اور افغانستان کے درمیان اختلافات کم کرانے کی کوششےں کریں گے۔ اگلے روز وزرائے خارجہ کانفرنس کے دوران پاکستان‘ بھارت‘ امریکہ‘ فرانس سمیت 3 ملکوں کے وزرائے خارجہ افغانستان میں استحکام کے علاوہ 2014ء میں اتحادیوں کے انخلاء کے بعد کی حکمت عملی کے موضوع پر بات چیت کریں گے۔ ذرائع کے مطابق افغان صدر آج کانفرنس میں سلامتی کے ایسے علاقائی فریم ورک پر بات کرنا چاہتے ہیں جو افغانستان اور اس سے جڑے ملکوں پر مشتمل ہو لیکن پاکستان کے نزدیک یہ تصور ہی غیر حقیقی ہے۔ سہ فریقی سربراہ کانفرنس کے نتیجے میں ماہرین کا ایک گروپ قائم کیا جا سکتا ہے جو اس تجویز کے حسن و قبح کا جائزہ لے گا۔ ذرائع کے مطابق توقع ہے کہ پاکستان کی طرف سے افغانستان سے ہونیوالے حملوں کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا لیکن صدر زرداری کے حامد کرزئی سے دوستانہ تعلقات ہیں یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اس کا تذکرہ ہی نہ کریں۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024