لاہور (خصوصی رپورٹر + آئی این پی) مسلم لیگ ہم خیال کے صدر سینیٹر سلیم سیف اللہ خان اور سیکرٹری جنرل ہمایوں اختر کے مسلم لیگ (ن) سے اتحاد کے لئے مسلم لیگ (ن) کے رہنماوں سے گذشتہ روز کے مذاکرات اور اس بات کے اعادہ کے بعد کہ مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ ہمخیال کے درمیان انضمام کی بجائے اتحاد کا اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے‘ مسلم لیگ ہمخیال کے چیئرمین حامد ناصر چٹھہ اور صدر‘ سیکرٹری جنرل کے درمیان اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ 26 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں حامد ناصر چٹھہ اور میاں خورشید محمود قصوری نے مسلم لیگ (ن) کی بجائے پاکستان تحریک انصاف سے اتحاد کرنے پر زور دیا تھا۔ عدم اتفاق رائے کے باعث حامد ناصر چٹھہ اور اُن کے ساتھیوں نے اعلان کر دیا تھا کہ اگر مسلم لیگ (ن) سے اتحاد کرنا ہے تو پھر اب اس ایشو پر آئندہ کوئی میٹنگ نہیں ہو گی۔ معلوم ہوا ہے کہ مسلم لیگ ہم خیال کے سینیٹر سلیم سیف اللہ‘ ہمایوں اختر خان‘ کشمالہ طارق اور حامد ناصر چٹھہ گروپ میں تقسیم ہو جانے کے بعد کشمالہ طارق سے وضاحت طلب کئے جانے کے حوالے سے صدر سینیٹر سلیم سیف اللہ کا ان کو بھجوائے گئے خط کی بھی اطلاع ملی ہے تاہم کشمالہ طارق نے کہا ہے کہ انہیں اس قسم کا کوئی خط نہیں ملا۔ علاوہ ازیں آئی این پی کے مطابق مسلم لیگ (ہمخیال) کے صدر سینیٹر سلیم سیف اللہ نے پارٹی کی سیکرٹری اطلاعات رکن قومی اسمبلی کشمالہ طارق کو پارٹی کے چیئرمین حامد ناصر چٹھہ اور صدر سلیم سیف اللہ خان سمیت دیگر رہنماﺅں پر کرپشن سمیت دیگر الزامات لگانے‘ پارٹی پالیسی سے ہٹ کر بحیثیت سیکرٹری اطلاعات بیان جاری کرنے بارے وضاحت اور شعبہ اطلاعات کیلئے ساڑھے آٹھ لاکھ روپے کے فنڈز کا حساب طلب کرلیا ہے۔ سلیم سیف اللہ خان کی طرف سے 26 اکتوبر کو کشمالہ طارق کو جاری کیے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ 22 اکتوبر کو ہونے والے پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران سینئر پارٹی رہنماﺅں کے ساتھ آپ نے انتہائی جارحانہ اور ہتک آمیز رویہ اختیار کیا اور آپ کا پارٹی چیئرمین اور پارٹی صدر کے ساتھ رویہ کسی طور پر بھی قابل برداشت نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق کشمالہ طارق جن کو پارٹی کے سیکرٹری جنرل ہمایوں اختر کی مکمل حمایت حاصل ہے نے 22 اکتوبر کو پارٹی کے مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف سے سیاسی اتحاد کرنے کے بارے میں ہونےوالے اجلاس میں حامد ناصر چٹھہ اور سلیم سیف اللہ خان پر انتہائی سنگین الزامات لگائے۔ ذرائع کے مطابق ہمایوں اختر پارٹی کا (ن) لیگ سے اتحاد چاہتے ہیں کیونکہ (ن) لیگ کی قیادت ان کو پارٹی ٹکٹ کی یقین دہانی کراچکی ہے جبکہ حامد ناصر چٹھہ‘ خورشید محمود قصوری سمیت کئی مرکزی رہنما اس کی مخالفت کر رہے ہیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024