پی ٹی آئی مخصوص نشستیں کیس: نظرثانی اپیل پر آئینی بنچ 6 مئی کو سماعت کریگا

May 01, 2025

اسلام آباد؍ لاہور  (خصوصی رپورٹر+ خبر نگار+ آئی این پی) پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کے 12 جولائی فیصلے پر نظرثانی کیس سپریم کورٹ نے سماعت کے لیے مقرر کر لیا۔ جسٹس امین الدین کی سربراہی میں 13 رکنی آئینی بینچ 6 مئی کو سماعت کرے گا۔ جسٹس جمال مندوخیل، جسٹس محمد علی مظہر، جسٹس عائشہ ملک، جسٹس حسن اظہر رضوی، جسٹس مسرت ہلالی اور جسٹس نعیم اختر افغان، جسٹس عقیل عباسی، جسٹس شاہد بلال حسن، جسٹس ہاشم کاکڑ، جسٹس صلاح الدین پہنور، جسٹس عامر فاروق اور جسٹس علی باقر نجفی بینچ میں شامل ہیں۔ سپریم کورٹ نے 12 جولائی کے فیصلے میں مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دینے کا کہا تھا۔ ادھر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس خالد اسحاق نے مخصوص نشستوں بارے سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے دائر درخواست پر نوٹس جاری کرتے ہوئے الیکشن کمیشن سے 16 مئی کو جواب طلب کرلیا۔ درخواست گزار وکیل نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے فیصلے پر تاحال عملدرآمد نہیں کیا گیا، استدعا ہے کہ عدالت پی ٹی آئی کو مخصوص نشستیں دینے کا حکم دے۔ سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے طلبہ یونین کی بحالی کا طریقہ کار طے کرنے کے لیے تشکیل دی گئی حکومتی کمیٹی سے متعلق تفصیلی رپورٹ طلب کرلی ہے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ نے طلبہ یونین پر پابندی کیخلاف کیس کی سماعت کی۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں مسئلہ نہیں، سرکاری یونیورسٹیوں میں مسائل ہیں، طلبہ ویلفیئر ایسوسی ایشن بننا الگ ہے، سیاسی پارٹیوں کے ونگ بننا الگ بات ہے، سیاسی جماعتوں کے ونگ ہوں گے تو سیاسی جھنڈے تو یونیورسٹی میں آئیں گے۔ جسٹس شاہد بلال حسن نے ریمارکس دئیے کہ معذرت کے ساتھ اب تو ادارے بھی سیاسی جماعتوں کے ونگ بن گئے ہیں، عدالت نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کر دی۔

مزیدخبریں