پاکستان میں پہلی بار دل کی بیماریوں کیلئے لیفٹ وینٹریکل ڈیوائس متعارف کرائی جائیگی
کراچی(غزالہ فصیح‘ ہیلتھ رپورٹر) پاکستان میںپہلی بار دل کی بیماریوں کے علاج کیلئے لیفٹ وینٹریکل اسٹٹ ڈیوائس (LVAD)تکنیک متعارف کروائی جائے گی۔ دل کے بائیں جانب لگایا گیا یہ آلہ جسم میں خون پمپ کرے گا۔ پاکستانی نژاد معروف امریکی کارڈیوتھراسک سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیوویسکولر ڈیزیز (NICVD) میں زیرعلاج سابق ہاکی اولمپئن منصور احمد کے علاج سے نئی تکنیک کا آغاز کریں گے۔ واضح رہے یہ طریقہ علاج ’’مکینیکل ہارٹ‘‘ سے قطعی مختلف ہے۔ مشینی دل کی تکنیک ابھی امریکہ میں بھی زیر تجربات ہے اوررائج نہیں کی گئی۔ یہ بات ڈاکٹر پرویز چوہدری نے نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔انہوںنے کہا خبروں میں منصور احمد کو مکینیکل ہارٹ لگانے کا ذکر کیا گیا ہے جوکہ درست نہیں اس کی بجائے دل کے بائیں جانب خون پمپ کرنے والی ڈیوائس لگائی جائیگی امریکہ میں صرف یہ ڈیوائس ایک لاکھ دس ہزار ڈالر (ایک کروڑ سے زائد) اور مکمل علاج پرتقریباً ڈھائی لاکھ ڈالرز(ڈھائی کروڑ سے زائد) اخراجات آتے ہیں NICVD میں یہ مفت فراہم کی جائیگی۔ مکینیکل ہارٹ تکنیک میں دل کے دونوں جانب پمپ لگانے کا تجربہ کیاجارہا ہے جو ابھی کامیاب نہیں ہوا ڈاکٹرپرویز نے بتایا امریکہ میں یہ تکنیک 2010 میں متعارف ہوئی۔ فریسوناہارٹ اسپتال کیلی فورنیا سے وابستہ ڈاکٹر پرویز نے دیگر کئی اداروں سمیت سینکڑوں مریضوں کا اس تکنیک سے علاج کیا ہے۔ NICVD کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر کی پیشکش پر وہ پاکستان آئے ہیں ۔ ڈاکٹر پرویز نے کہا 2020 تک NICVD اورملک بھر میںدل کی بیماریوں کے علاج کیلئے LVAD‘ ہارٹ ٹرانسپلانٹ سمیت جدید ترین تکنیکس کا استعمال رائج کرنے کا عزم کیا ہے۔ انہوں نے کہا NICVD کو اسٹیٹ آف دی آرٹ اسپتال بنائیں گے۔ ادارے میں فی الوقت 18سرجری اور100سے زائد کارڈیک میڈیسن کے فیلوز زیرتربیت ہیں۔ انہوں نے کہااولمپئن منصور احمد کا آپریشن جون تک متوقع ہے‘ امریکہ سے میری ٹیم یہاں پہنچے گی NICVD کے ڈاکٹروں کو تربیت دینے کے بعد یہاں کی پیوند کاری بھی شروع کردی جائیگی۔دریں اثناء قومی ادارہ امراض قلب میں زیرعلاج سابق ہاکی اولمپئن منصور احمد روبصحت ہیں‘ انہیں دل کے لئے مکینیکل ڈیوائس LVADکی فوری ضرورت نہیں‘ یہ بات NICVD شعبہ ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر حمید اللہ نے نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا کہ ادارے کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ندیم قمر کی ہدایات پر منصور احمد کیلئے امریکہ سے مکینیکل ڈیوائس منگوائی جارہی ہے جبکہ پاکستانی نژاد امریکی سرجن ڈاکٹر پرویز چوہدری اپنی ٹیم کے ہمراہ پاکستان میں پہلی بار اس تکنیک کو متعارف کروانے کیلئے تیار ہیں‘ اس سوال کے جواب میں کہ اولمپئن منصور احمد یہاں علاج میں تاخیر کی بناء پر انکار کرتے ہوئے امریکہ یا بھارت بھیجنے کا کہہ رہے ہیں ڈاکٹر حمید اللہ نے کہا انہیں امریکہ بھیجنے کا انتظام بھی کردیاجائے گا تاہم NICVD میں دو ماہ زیر علاج رہنے کے بعد انکی صحت میں بہت بہتری آئی ہے ڈاکٹر پرویز کے زیرنگرانی انکے پھیپھڑوں کا پانی نکالا گیا اور دل کے دائیں جانب وینٹریکلز نے کام کرنا شروع کردیا ہے۔ انہیں گھرجانے کی اجازت دی جاسکتی ہے‘ مکینیکل ڈیوائس جون میں لگانے کی توقع ہے۔