پنجاب اسمبلی‘ کاشتکاروں کے مسائل‘ وزیر خوراک‘ کین کمشنر پرسوں طلب‘ اپوزیشن لیڈر کے خطاب پر ہنگامہ
لاہور (نیوز رپورٹر+ سپیشل رپورٹر+ کلچرل رپورٹر+ سپورٹس رپورٹر) پنجاب اسمبلی کا اجلاس میں اپوزیشن کے طرف سے گنے کے کاشتکاروں کیساتھ زیادتی کے معاملہ پر سپیکر نے وزیر خوراک اور کین کمشنر کو پرسوںمیں طلب کرلیا۔ صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھو نے کہاکہ حکومت بلیک میل ہوکر جعلی ادویات فروخت کرنے کی کسی اجازت نہیں دیگی۔ صوبائی وزیر شیر علی خان نے بتایاکہ راولپنڈی نالہ لئی ایکسپریس وے منصوبہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا جبکہ کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس بدھ تک کیلئے ملتوی کردیاگیا۔صوبائی وزیر نے بتایا اس وقت کی پیپلز پارٹی کی وفاقی حکومت نے اس منصوبہ میں نصف فنڈز دینے تھے انہوں نے فنڈز دینے سے انکار کردیا جس کی وجہ سے یہ منصوبہ التواء کا شکار ہو گیا اور آج تک نہ بن سکا، اپوزیشن رکن اسمبلی سردار شہاب الدین نے کہا کہ پنجاب حکومت نے گنے کے کاشتکاروں کے ساتھ جوسلوک کیا اور شوگر مل مافیا نے جو کردار ادا کیا، اسکے نتیجہ میں آج بھی 20فیصد گنا کھیتوں میں ہی تباہ ہو گیا ہے۔اب گندم کی خریداری کا مسئلہ ہے پنجاب حکومت کی گندم خریداری پالیسی کی کچھ سمجھ نہیں کہ وہ گندم، کے کاشتکاروں کیلئے کیا کرنے جا رہی ہے،ہمارا یہ مطالبہ ہے حکومت اپنی گندم پالیسی پر ایوان میں بحث کرائے جس پر سپیکر نے 3مئی کو پنجاب حکومت کی گندم پالیسی پر بحث کیلئے اس روز کین کمشنر اور وزیر خوراک کو بھی ایوان میں طلب کیا میاں اسلم اقبال نے بھی گنے کے کاشتکاروں کو عدام ادائیگیوں کے حوالے سے بات کی،عبدالوحید ڈوگر نے نے کہا گندم کی خریداری کے باردانے کی تقسیم کی حکومتی پالیسی کی کوئی سمجھ نہیں آ رہی اس پر بھی باردانے کی تقسیم کار کو واضح کیا جائے۔ عارف عباسی نے کہا کہ پنجاب بھر کے میڈیکل سٹور بند ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بڑی مشکلات کا سامنا ہے اور صوبائی وزیر خلیل طاہر سندھونے کہا کہ مال روڈ پر احتجاج سے چیف جسٹس نے بھی منع کیا ہے لیکن یہ لوگ بات مانتے ہی نہیں لیکن یہ بات واضح ہے کہ ہم نے بلیک میل ہو کر جعلی ادویات فروخت کرنے کی اجازت کسی صورت نہیں دی جائیگی، اس معاملہ میں اپوزیشن بھی ہمارا ساتھ دے۔ صوبائی وزیر اوقاف زعیم حسین قادری نے کہا کہ حکومت نے یہ تہیہ کر لیا ہے کہ جعلی میڈیسن فروخت نہیں کرنے دی جائیگی۔ نکتہ اعتراض پر اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے کہا کہ نواز شریف نے پریس کانفرنس کے دوران یہ کہا ہے کہ ہمیں مزید10سال دیے جائیں تو ہم ملک کو اور آگے لے جائیں گے ، یہ عوام کے ساتھ مذاق ہے پہلے ہی قوم کے30سال انہوں نے ضائع کئے ہیں، یہ کسے کہہ رہے ہیں، انہوں نے قوم کو دھوکا دیا ہے، سپیکر نے کہا یہ نکتہ اعتراض نہیں بنتا جس پر ایوان میں شور شرابا شروع ہوگیا، اپوزیشن کی طرف سے شیم شیم اور جبکہ حکومت کی جانب سے رو رو کے نعرے شروع ہو گئے۔ اس دوران رکن اسمبلی عارف عباسی نے کورم کی نشاندہی کردی، پانچ منٹ گھنٹیاں بجانے پر بھی کورم پورا نہ ہوا سپیکر نے اجلاس2مئی دوپہر 2بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔