افغانستان: 3 خودکش حملے‘ دھماکہ مدرسے کے 11 طلبا‘ 10 صحافیوں سمیت 51 ہلاک‘ 110 زخمی
کابل (اے این این+اے ایف پی +سنہوا+ بی بی سی) افغانستان میں کابل اورقندھارمیں تین خودکش دھماکوں، ننگر ہار میں سڑک کنارے نصب بم کے پھٹنے کے نتیجہ میں مجموعی طور پر 11مدرسے کے طلبا، 10صحافیوں سمیت 51 افراد ہلاک اور 110 زخمی ہو گئے۔ دارالحکومت کابل میں افغان انٹیلی جنس ادارے کے ہیڈ کوارٹرز کے باہر یکے بعد دیگرے 2خودکش حملوں 8صحافیوں سمیت 29 افراد جاں بحق اور 60افراد زخمی ہوگئے۔ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔داعش نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ اقوام متحدہ، یورپی یونین نے مذمت کر دی۔ دوسری طرف افغان صوبہ قندھار کے ضلع دامان میں خودکش بمبار نے فوجی کانوائے پر حملہ کیا ہے ۔ حکام کے مطابق اس خودکش حملہ میں 20سویلین ہلاک اور رومانیہ کے 5 فوجیوں سمیت بیسیوں افراد زخمی ہوگئے ہیں۔تفصیلات کی مطابق گزشتہ روزکابل کے وسطی علاقے شاہ دراک میں قائم افغان خفیہ ادارے نیشنل ڈائریکٹوریٹ آف سکیورٹی (این ڈی ایس )کے ہیڈکوارٹرز کے باہر موٹر سائیکل سوار خودکش بمبار نے مقامی وقت کیمطابق صبح 8بجے خود کو دھماکے سے اڑالیا جس کے نتیجہ میں 7 افراد موقع پر جاں بحق۔ چینی خبررساں ادارے (سنہوا) کیمطابق بم ڈسپوزل سکواڈ اور متعلقہ ادار ے امدادی کارروائیاں اور صحافی کوریج میں مصروف تھے کہ پہلے دھماکہ کے 40منٹ بعد اسی جگہ پر ایک اور خودکش بمبار نے آکر دھماکہ کر دیا جس سے مزید 17افراد ہلاک ہوگئے۔ کابل پولیس ترجمان حشمت ستنکزئی کا کہنا ہے کہ پہلے دھماکہ کی جگہ پر صحافی کے روپ میں ایک خودکش بمبار نے ہجوم میں آکر خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ مرنیوالوں میں اے ایف پی کے چیف فوٹو گرافر سمیت 6صحافی بھی شامل ہیں۔ اے ایف پی کے مطابق ان کے ادارے کے چیف فوٹو گرافر شاہ مارائی، ون ٹی وی کے 2صحافی،ٹولو نیوز اور جہان ٹی وی کا ایک ایک صحافی بھی جاں بحق ہونیوالوں میں شامل ہے۔ ادھر داعش کے خراسان صوبہ کی برانچ نے جاری ایک بیان میں دھماکوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا پہلے دھماکہ میں خودکش بمبار کاکا الکردی اور دوسرے میں خلیل القریشی نے اہداف کو نشانہ بنایا۔ ہم نے مرتد سکیورٹی فورسز، میڈیا اور وہاں جائے وقوعہ پر جمع ہونے والے لوگوں کو نشانہ بنایا۔ آن لائن کے مطابق صوبے قندھار میں خودکش حملہ آور نے غیر ملکی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 20 شہری ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق اس حملے میں دامان میں واقع ایک مدرسے کے 11 طالب علم کی ہلاکت کی بھی اطلاعات ہیں۔ جبکہ صوبے ننگرہار میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے بحسود ضلع کے کرائم انویسٹی گیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ہلاک جبکہ ضلع کے ڈپٹی گورنر اور دیگر 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔ پاکستان نے کابل میں دہشتگرد حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا قیمتی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے۔ حکومت اور پاکستانی عوام افغان بھائیوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔ پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کی مذمت کرتا ہے۔ پاکستان دہشتگردی کے خطرے کو ختم کرنے کا عزم کئے ہوئے ہے۔ ایک حملے میں بی بی سی کا رپورٹر مارا گیا۔ نیٹو ترجمان کے مطابق قندھار خودکش حملے میں رومانیہ کے 8، 2 افغان پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ مرنے والوں میں سکیورٹی اہلکار شہری اور بچے شامل ہیں۔ جنرل جون نکلسن نے زخمیوں کی صحت یابی کے لئے دعا کی۔