جامعہ اشرفیہ لاہور میں تحفظ حرمین شریفین کانفرنس
امام کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کی خصوصی شرکت پاکستان سے محبت و یکجہتی کا بے مثال اظہار
تحریر مولانا مجیب الرحمن انقلابی
(hmujeeb786@hotmail.com)
امام کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی حفظہ اللہ کے دورہ پاکستان سے جہاں سعودی عر ب اور پاکستان کے باہمی تعلقات میں مضبوطی آئی وہاں جامعہ اشرفیہ لاہور جیسے معروف و مشہور دینی ادارے میں آمد سے دینی مدارس کی اہمیت و ضرورت مزید واضح ہوگئی ہے ۔ عہد نبویؐ سے لے کر آج تک دینی مدارس نے لوگوں میں دین کی روشنی پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔ حضورؐ کے دور میں پہلا دینی مدرسہ وہ مخصوص چبو ترہ ہے جس ے "صُفّہ "کے نام سے پکارا جا تا ہے۔ جہاںحضورؐ سے کتاب و حکمت اور تز کیہ نفس کی تعلیم حاصل کرنے والے حضرت ابو ھریرہؓ ، حضرت انس ؓ سمیت 70کے قریب صحابہ کرام ؓ "اصحابِ صُفّہ "کو ابتدائی دینی طا لب علم کا درجہ حاصل ہے۔
آج جس جامعہ اشرفیہ لاہور کے روشن نام اور علمی کام کی سارے عالم میں صدائے بازگشت ہے اس کے بانی حضرت مولانا مفتی محمد حسن ؒ نے قیام پاکستان کے ایک ماہ بعد اس جامعہ کا سنگ ِ بنیاد رکھا۔ اور ان کے اخلاص و للہیت کی وجہ سے جامعہ اشرفیہ اپنی علمی و دینی منازل طے کرتے ہوئے آج پوری دنیا میں ثانی دارالعلوم دیوبند کی حیثیت سے مشہور و معروف ہے۔ اس وقت پوری دنیا میں جامعہ اشرفیہ لاہور کے فیض یافتہ دین حنیف کی خدمت میں مصروف ہیں اور حرمین شریفین تک میں جامعہ کے فضلاء درس و تدریس کے فرائض سرانجام دینے کی سعادت حاصل کر رہے ہیں۔
یہ جامعہ اشرفیہ لاہورکا اعزاز رہا ہے کہ اپنے قیام کے روزِ اول سے اسے عالم اسلام کی سرکردہ اور ممتاز شخصیات کی میزبانی کا شرف حاصل رہا ہے۔ شیخ الازہر ، مفتی اعظم فلسطین، مسجد اقصیٰ کے سابق امام کے ساتھ ساتھ اس کی خصوصی دعوت پر ہردلعزیز امام ِ کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد ا لرحمن السدیس حفظہ اللہ جامعہ اشرفیہ لاہور کی خصوصی دعوت پر2007ء میں پاکستا ن تشریف لا چکے ہیں ۔جبکہ ان ممتاز شخصیات کی یہاں آمد پا کستان اور برادر عرب ممالک تعلقات میں ہمیشہ مضبو طی اور استحکام کا باعث بنی ہے ۔
اسی جوش و جذبے کا اظہار گزشتہ دنوں امام کعبہ فضیلۃالشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی کے دورئہ پاکستان کے موقع پردیکھنے میں آیا جب مہمان خاص نے ایک ہفتہ قیام کے دواران مختلف تقریبات میں شرکت کی ۔ 25 اپریل کو بروز ہفتہ جامعہ اشرفیہ لاہور میں مہتمم حضرت مولانا محمد عبیداللہ کی زیر سرپرستی میں مہمان خاص کے اعزاز میں تاریخ ساز تحفظ حرمین شریفین کانفرس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں امام کعبہ فضیلۃالشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی نے سعودی عرب کے نائب سفیر بدر العتیبی’ مکتب الدعوۃ الارشاد کے ڈائریکٹرمحمد بن سعد الدوسری کے ہمراہ شرکت کی ۔امام کعبہ الشیخ خالد الغامدی حفظہ اللہ کے جامعہ اشرفیہ آمد کے موقع پر طلباء نے اپنی والہانہ محبت کا اظہار کیا ۔ اس دوران درجہ حفظ کے معصوم اور ننھے بچے ہاتھوں میں سعودی عرب اور پاکستان کی جھنڈیاں تھامے نعرئہ تکبیر بلند کر کے معزز مہمان کا استقبال کر رہے تھے ۔ ان کے ساتھ ساتھ دورئہ حدیث کے چاق و چوبند نوجوان طلباء ہاتھوں میں پھولوں کی پتیاں اٹھائے امام کعبہ پر نچھاور کرنے کیلئے بے قرار تھے، امام صاحب کی گاڑی جیسے ہی جامعہ اشرفیہ کے گیٹ میں داخل ہوئی اس کو ان طلبہ نے گلاب کی پتیوں سے لاد دیا۔ جلسہ گاہ کے مرکزی دروازے پر پہنچتے ہی دو ننھے منے بچوں نے امام صاحب کو پھولوں کے گلدستے پیش کئے اوروہاں پر موجود مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی ’ مولانا قاری ارشد عبید’حافظ اسعد عبید’ حافظ اجود عبید’پروفیسر مولانا محمد یوسف خان حافظ زبیر حسن’مولانا محمداکرم کاشمیری’ مولانا عبدالرحیم چترالی ’ مولانا سعدبن اسعد’مولانا اویس ارشد، مولانامحمد حسن ،مولانا سمیع اللہ حقانی،مولانا حماد حسن’ مولانا فہیم الحسن تھانوی’ مولانا احمد عمر’مولانا محمد عمران بھٹی، مولانا مجیب الرحمن انقلابی سمیت دیگر اساتذہ و علماء نے ان کا والہانہ خیر مقدم کیا۔ اس کے بعد امام کعبہ فضیلۃالشیخ خالد الغامدی نے سیرت ہال کا افتتاح کیا۔
تحفظ حرمین شریفین کانفرنس کے آغاز میں جامعہ اشرفیہ لاہور کے نائب مہتمم اور متحدہ علماء بورڈ حکومت پنجاب کے چیئرمین مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی نے امام صاحب کی خدمت میں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے علماء و عوام اور حکومت سعودی عرب کے ساتھ ہیں اور ہمارے دل سعودی عرب کے ساتھ دھڑکتے ہیں ہم حرمین شریفین کے تحفظ اور یمن کی صورت حال پر بہت فکر مندہیں اورکسی بھی صورت حرمین شریفین کی سرزمین پر بیرونی مداخلت و قبضہ برداشت نہیں کریں گے۔ حرمین کی حفاظت کیلئے ہماری جانیں بھی حاضر ہیں اور اس کے لیے خون کا آخری قطرہ بہانے سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ امام کعبہ فضیلۃالشیخ خالد الغامدی ہمارے دلی جذبات خادم حرمین شریفین شاہ سلمان اور سعودی عوام تک پہنچائیں۔اس موقع پر مولانا حافظ فضل الرحیم نے رسول کریمؐ کی مسنون دُعا جناب امام صاحب کی خدمت میں پیش کی ۔امام کعبہ فضیلۃالشیخ خالد الغامدی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جامعہ اشرفیہ میں اپنی آمد پر انتہائی مسرت کا اظہار کیااور کہا کہ دونوں ملکوں کی عوام آپس میں بھائی بھائی ہیں میں سعودی بھی ہوں اور پاکستانی بھی اور پاکستانی عوام سعودی بھی ہے اور پاکستانی بھی۔ ’ امام کعبہ نے جامعہ اشرفیہ کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہاں میں علماء کے روشن چہروں پر سنت رسولؐ کی نورانیت واضح دیکھ رہا ہوں اور جامعہ اشرفیہ کی خدمات کا معترف ہوں اللہ تعالی اس کومزید ترقی عطا فرمائے ۔انہوں نے کہا کہ بخدا’ بخدا’ بخدامیں پاکستان میر ا دوسرا گھر ہے جس کے ساتھ مجھے قلبی محبت ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کی عوام کے درمیان وہی مواخات کا رشتہ قائم ہے جس کی بنیاد ہجرت کے موقعہ پر اللہ کے رسول ؐ نے انصار مدینہ و مہاجرین کے درمیان قائم فرمایا تھا۔ اللہ تعالی ارض حرمین شریفین اور پاکستان کو ہر قسم کے شروفتنہ اور حسد سے محفوظ فرمائے۔ اس موقع پر امام کعبہ نے حضرت مولانا فضل الرحیم کے خطبہ استقبالیہ میں دہرائی گئی دعا کا ذکر کیا اور انتہائی رقت امیز دعا ئیہ کلمات اداکرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کانفرنس سے مولانا حافظ اسعد عبید اورمولاناڈاکٹر محمد الیاس نے بھی خطاب کرتے ہوئے واضح کیا کہ حرمین شریفین کے تحفظ کیلئے ہم سب پر لازم ہے کہ اس کے لیے اپنا دھن من سب کچھ قربان کرنے کیلئے تیار رہیں۔
کانفرنس میںامام کعبہ فضیلۃالشیخ خالد الغامدی کو مولانا فضل الرحیم اشرفی نے جامعہ اشرفیہ لاہور کی طرف سے شہادۃ العالمیہ کی اعزازی ڈگری پیش کی جبکہ شعبہ حفظ کی طرف سے حافظ اجود عبید نے بھی حفظ قرآن کی اعزازی سند اور شیلڈ پیش کی۔ بعد میںجامعہ اشرفیہ کے طلباء کی درخواست پر دورئہ حدیث کے طلباء کو خصوصی طور پر’’ اجازت حدیث ‘‘ سے نوازا گیا۔ اس کے بعد امام کعبہ نے نماز ظہر کی امامت بھی کروائی جس میں خواتین سمیت بہت بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
کانفرنس میں سابق صدر جسٹس (ر) محمدرفیق تارڑ’ جسٹس (ر) خلیل الرحمن ’ نامور صحافی مجیب الرحمن شامی’قاری حنیف جالندھری، مفتی احمد علی ،مفتی محمد زکریا ،مفتی شاہد عبید ’ مولانا مشرف علی تھانوی ’ پروفیسر ڈاکٹر محمد سعد صدیقی’علامہ طاہر اشرفی ،پیر سیف اللہ خالد’ مولانا محمد امجد خان’ حکیم عزیزالرحمن جگرانوی’ نوائے وقت سے اسرار بخاری،فضل حسین اعوان، حافظ امتیاز تارڑ کے علاوہ علامہ عبدالستار عاصم’ شیخ الحدیث مولانا محب النبی’ مولانا جمیل الرحمن اختر’ مولانا عبدالشکور حقانی’ مولانا حافظ عبدالودود شاہد’مولانا مفتی انیس احمد مظاہری ’ پروفیسر مفتی عبید الرحمن اور مولانا ڈاکٹر شاہد اویس سمیت بہت بڑی تعداد میں علماء ومشائخ نے شرکت کی ۔اللہ تعالیٰ امام کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی حفظہ اللہ کے دورہ پاکستان کو دونوں ملکوں کے تعلقات میں مزید مضبوطی ،اتحاد امت اور حرمین شریفین کے دفاع اور تحفظ کا ذریعہ بنائے اور امام کعبہ فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر خالد الغامدی حفظہ اللہ کو صحت و عافیت اور ایمان کی سلامتی کے ساتھ تادیر سلامت رکھے۔ آمین
فنش،،،،،،،،،،،،،،،،،،