چین نے کہا ہے کہ نئے دور میں تسلط،توسیع پسندانہ عزائم یا اثرورسوخ کے دائرہ کو قائم کرنے کی خواہش اس کی قومی دفاع کی خصوصیات میں کبھی شامل نہیں رہی ۔چینی وزارت برائے قومی دفاع کے ترجمان نے ان خیالات کا اظہار پیر کو ان الزامات کو رد کرتے ہوئے کیا کہ چین اپنی فوجی طاقت میں مسلسل اضافے اور اپنے ہمسائیہ ممالک کے ساتھ تنازعات کو حل کرنے میں سخت موقف اختیار کرتے ہوئے اپنی قومی دفاعی پالیسی کو تبدیل کررہا ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین اپنی خودمختاری،سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ کے واحد مقصد کے لئے اپنے قومی دفاع اور فوج کو مضبوط بنارہا ہے۔ یہ کسی دوسرے ملک کو نشانہ بنانے یا خطرہ بننے کے لئے نہیں ہے۔ترجمان نے کہا کہ چین سختی سے قومی دفاعی پالیسی پر کاربند ہے جو اپنی فطرت میں دفاعی نوعیت کی ہے جس کا تعین اس کے اشتراکی نظام، پرامن ترقی کے عزم، خارجہ پالیسی اور ثقافتی روایات پر کیا گیا ہے اور یہ کہ نئے چین کے قیام کے بعد سے اس نے کبھی کوئی جنگ شروع نہیں کی اور نہ ہی کسی دوسرے ملک کی سرزمین کے ایک ٹکڑے پر قبضہ کیا۔
"ـکب ٹھہرے گا درد اے دل"
Mar 27, 2024