’’نبی رحمتؐ کا نزول دارارقم میں‘‘
ڈاکٹر ظہور احمد اظہر کا نام محتاج تعارف نہیں ، علوم اسلامیہ اور عربی زبان و ادب کے حوالے سے ایک سند کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پنجاب یونیورسٹی میں عربی کے مایہ ناز استاد رہے، پاکستان سمیت پوری دنیا میں ان کے شاگرد موجود ہیں، عرب یونیورسٹیوں میں ان کی کتابیں بھی پڑھائی جاتی ہیں۔ شعبہ عربی کی چیئرمین شپ سے لے کر اورینٹل کالج کے پرنسپل ، اسلامی فیکلٹی کے ڈین رہنے کے باوجود تدریس اور تصنیف و تالیف سے لمحہ بھر کے لیے بھی لاتعلق نہیں رہے۔ عربی ، اردو، انگریزی میں 50 سے زائد کتابیں لکھیں۔ شاندار خدمات پر حکومت کی طرف سے ستارۂ امتیاز بھی ملا۔ منفرد اسلوب و موضوعات کے باعث کئی تصنیفات کو غیر معمولی شہرت و قبولیت نصیب ہوئی۔ زیر تبصرہ کتاب ’’نبی رحمتؐ کا نزول دارارقمؓ میں‘‘ ایسی شہرہ آفاق کتب میں سے ہے جس میں دارارقمؓ ، خاندان ارقمؓ کا مکمل تعارف ، دارارقم کی تاریخی حیثیت ، مرکز تربیت و تدریس اور مشاورت پر مفصل اور مدلل روشنی ڈالی ہے۔ کتاب کو 11 عناوین کے تحت مرتب کیا گیا ہے۔ جو مقدمہ طبع دوم، حرف اول ، دارالرقمؓ :۔ کاروان اسلام کی پہلی منزل ، صاحب خانہ سیدنا ارقم مخزومیؓ ، شخصیت و کردار ، دار ارقم اور دارالندوہ ، مدینتہ العلم ؐ کا دار ارقم میں فیض عام، مکی عہد کی وحی ربانی اور دارالاسلام دار ارقم ، دار ارقم کے مآخذ و مصادر کا مفصل و تجزیاتی مطالعہ ، امرھم شوریٰ اور دارالشوریٰ دارارقم مکی عہد نبوت کے بعد ، آخری بات پر مشتمل ہے۔ دیدۂ زیب سرورق کے ساتھ 224 صفحات کی کتاب آزاد بک ڈپو فون 04237248127-37120106 اردو بازار لاہور سے شائع ہوئی۔
(تبصرہ: ڈاکٹر شاہ نواز تارڑ ، لاہور)