عالمی ادارہ صحت نے نئے کورونا وائرس کے پھیلاو اور ممکنہ اثرات سے متعلق عالمی خطرے کے اپنے تخمینے کو بڑھا کر اس کی بلند ترین سطح تک کر دیا ہے۔عالمی ادارہ برائے صحت کے ڈائریکٹر جنرل تیدروس ادھانوم گیبریسس نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ اقوامِ متحدہ کے اِس ادارے نے اپنے عالمی خطرے کے تخمینے کو چار مراحل پر مشتمل پیمانے پر ”بہت بلند“ کر دیا ہے۔ تیدروس نے کہا کہ متاثرہ لوگوں اور ممالک کی تعداد میں مسلسل اضافہ واضح طور پر تشویش کا معاملہ ہے۔عالمی ادارہ صحت نے وائرس کے 23 جنوری سے پھیلاو¿ سے متعلق خطرے کے بارے میں اپنا تخمینہ جاری کیا ہے جس میں چین کو ”بہت بلند“ سطح اور عالمی خطرے کو ”بلند“ پر رکھا گیا ہے۔ہنگامی حالات سے متعلق پروگرام کے انتظامی ڈائریکٹر مشعیل رائیان سے سوال پوچھا گیا کہ صورتحال عالمگیر وباءسے کتنی قریب ہے جس پر ان کا کہنا تھا کہ ایسے موقع پر عالمگیر وباءکا اعلان کر دینا معاون نہیں ہے جب ادارہ ابھی تک بیماری پر قابو پانے کی کوشش کر رہا ہے۔ا±ن کا کہنا تھا کہ عالمگیر وباءایک ایسی منفرد صورتحال ہے جس میں عالمی ادارہ صحت کو یقین ہو کہ ایک معینہ وقت کے دوران زمین پر تمام شہریوں کا وائرس سے متاثر ہو جانے کا امکان ہے۔ا±نہوں نے باور کروایا کہ اعلان کا مطلب خطرے کا انتباہ یا لوگوں کو خوفزدہ کرنا نہیں بلکہ ہر ملک کو چوکنّا کرنا ہے کہ وہ خبردار رہے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38