قدرت نے سبزیوں میں غذائیت کا خزانہ چھپا رکھا ہے۔ ان کی افادیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ سبزیوں کا باقاعدگی سے استعمال بہت سے موزی امراض سے بچائو کے ساتھ ساتھ کئی صورتوں میں مرض سے افاقے کاکام بھی کرتا ہے۔ اس میں پائے جانے والے غذائی اجزاء جیسے کاربوہائیڈریٹس، وٹامنز، منرلز اور پروٹین جسم کو توانائی بخشتے ہیںاور جسم کے درست افعال میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔یہ جسم میں قوتِ مدافعت پیدا کر کے اسے بیماریوں سے بچاتی ہیں۔
آئیے اب سبزیوں سے پہنچنے والے فوائد کا تفصیلاً جائزہ لیتے ہیں۔ سبزیاں فائبر سے بھر پور ہوتی ہیں جو نہ صرف فاضل مادے کو جسم سے نکانے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے بلکہ نظامِ انہضام کو بہتر بنا کر قبض سے بھی بچاتا ہے۔اس کے ساتھ فائبر پیٹ بھرنے اور بھوک مٹنے کابھی احساس دیتا ہے اور موٹاپے کو روکتا ہے۔ جسم میں سوڈیم کی زیادتی پیٹ پھولنے کا سبب بنتی ہے جبکہ سبزیوں میں موجود پوٹاشیم اور پانی جسم سے اس کے اخراج میں معاون ہوتا ہے۔اگر کچی سبزیاں کھانے سے گیس کی شکایت کا سامنا رہتا ہے تو انہیں اُبال کر کھانے کو ترجیح دیں۔ خوراک میں سبزیوں کا باقاعدگی سے استعمال چہرے کو رونق اور تروتازگی بخشتا ہے جس سے عمر رسیدگی کی علامات دیر سے نمایاں ہوتی ہیں ۔ اس کی وجہ ان میں موجود اینٹی آکسیڈنٹس، وٹامن سی اور پانی کی بھاری مقدار ہے ۔ پانی انسانی جسم کے کئی افعال کی درست روانگی میں مدد کرتا ہے۔بہت سی سبزیاں 80سے 85فیصد پانی پر مشتمل ہوتی ہیںجو جِلد کی نمی برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے اور چہرے پر چھائیاں ظاہر ہونے نہیں دیتا۔پانی سے بھرپور سبزیوں میں کھیرا ، ٹماٹر، شملامرچ، بروکلی اور آلو شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ لال اور نارنجی رنگ کی سبزیوں کا استعمال جِلد کو چمکدار بنا تا ہے اور اسے سورج کی شعاوں سے پہنچنے والے نقصان سے محفوظ رکھتا ہے جیسے گاجر، شکرقندی اور کدووغیرہ۔ اپنی خوراک میں ان تمام سبزیوں کا استعمال معمول بنالیں اور عمر رسیدگی سے دور رہیں ۔ہارورڈ یونیورسٹی کے میڈیکل ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کی گئی ریسرچ سے یہ بات ثابت ہوئی کہ وہ افراد جواپنی خوراک میں سبزیوں اور پھلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کرتے ہیںان میں دل کے مرض کے لاحق ہونے کا خطرے بہت کم ہوتاہے با نسبت ان افراد کے جواپنی خوراک میں سبزیوں کا استعمال محدود رکھتے ہیں۔ اس ریسرچ سے یہ بھی سامنے آیا کہ پالک، بند گوبھی،ساگ اور ایسی دوسری سبز پتوں والی سبزیاںقلبی امراض روکنے میں سب سے زیادہ معاون ہوتی ہیں۔ اس کے علاوہ سبزیوں کا باقاعدگی سے اور وافر استعمال بلڈ پریشر، ذیابیطس، معدے کے مسائل، وزن میں کمی اور چند اقسام کے کینسر کو روکنے میں بھی مدد دیتا ہے۔
مذکورہ بالاحقائق سے سبزیوں سے حاصل ہونے والے فوائد کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے تاہم اگر ان سبزیوں کی افزائش سیوریج یا زہریلے پانی میں کی گئی ہو تو یہ وبالِ جان بھی بن جاتی ہیں۔ منافع خور عناصر کو انسانی جانوں سے کوئی سروکارنہیں ہوتا۔ یہ حفظانِ صحت کو پسِ پشت ڈال کر کم لاگت میں زیادہ منافعے کے حصول میں لوگوں کی زندگیوں کے ساتھ کھلواڑ کرنے میں بالکل عار محسوس نہیں کرتے۔ گندے ندی نالوں کے پانی سے کھیتی باڑی کر کے سبزیاں اگاکر سرِ عام بازاروں میں بیچی جاتی ہیں جو ظاہری طور پر صاف پانی سے اگائی گئی سبزیوں جیسی ہی معلوم ہوتی ہے تاہم سیوریج کے پانی میں موجود تمام زہریلے مادے اور کیمیکلز ان سبزیوں کے اجزاء میں شامل ہوتے ہیں۔ ایسی سبزیاں جسم کوصحت اور توانائی بخشنے کی بجائے اسے نقصان پہنچاتی ہیں اور کئی موزی امراض کا سبب بنتی ہیں۔
مگر خوش قسمتی سے پنجاب فوڈ اتھارٹی کی جانب سے صوبے بھر میں ایسے تما م عناصر کے خلاف بلاامتیاز کریک ڈائون کیا جارہاہے ۔ سیوریج کے پانی سے اگائی گئی سبزیوں کو موقع پر ہی تلف کرنے کے ساتھ ساتھ ذمہ داران کے خلاف کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے اور ان پر بھاری جرمانے بھی عائد کیے جاتے ہیں۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی کھیت سے پلیٹ تک محفوظ خوراک کی فراہمی یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ اس ضمن میں صوبے بھر میں کاروائیاں عمل میں لائی جارہی ہیں ۔
٭…٭…٭
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024