پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، سپیکر نے تمام جماعتوں سے مقررین کے نام مانگے

جمعرات کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا مشترکہ اجلاس سپیکر قومی اسبلی اسد قیصر کی زیر صدارت منعقد ہو اپارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے قبل ارکان قومی اسمبلی و سینیٹ گھل مل گئے اور ملکی صورتحال پر بات چیت کرتے رہے۔ جمعرات کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے لئے 3 بجے کا وقت مقرر کیا گیا تھا۔ اجلاس آدھ گھنٹے کی تاخیر سے شروع ہوا۔ اس دوران ارکان ایک دوسرے سے میل ملاقاتوں میں مصروف رہے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہار خیال کے لئے پارلیمانی لیڈرز کو ہدایت کی کہ وہ اپنی جماعتوں کے ارکان کے نام دیدیں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن یک زبان ہو کر بھارتی جارحیت کی مذمت کی حکومت اور اپوزیشن نے بھارتی جارحیت کے خلا ف مسلح افواج کی پشت پر کھڑے ہونے کا اعلان کیا حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پائی جانے والی کشیدگی کو با لائے طاق رکھ کر حکومت اور اپوزیشن ایک ’’صفحہ ‘‘ پر کھڑی نظر آئیں چونکہ پارلیمنٹ کے اجلاس میں متعدد پارلیمنٹیرین نے خطاب کی خواہش کا اظہار کیا لیکن ایک نشست میں تقاریر نہیں کرائی جا سکتی تھے لہذا اب پارلیمنٹ کا دوسرا اجلاس آج ہو گا ایوان میں سینیٹ میں قائد ایوان راجہ محمد ظفر الحق نے تاریخ کے حوالے دے کر تقریر کی جس پر شیخ رشید احمد نے بھی راجہ محمد ظفر الحق کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ وہ ایک تاریخ ہیں حکومت اور اپوزیشن نے مشترکہ قرار داد تیار کر لی ہے جو آج منظور کی جائے گی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین میں روایتی سلام و دعا نہ ہوسکی ۔ 3بجکر 40 مٹ پر عمران خان ایوان میں آئے تو قومی ترانہ بجایا جارہا تھا وہ راستہ میں رک گئے اور قومی ترانا پیش کیا ۔ قومی ترانہ ختم ہوا تو وہ خاموشی سے آکر اپنی نشست پربیٹھ گئے ۔ وزیراعظم انتہائی سنجیدہ تھے ۔ اپوزیشن نے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان سے پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس میں نہ آنے کا گلہ شکوہ کردیا ہے ۔ سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف نے کہاکہ پارلیمانی لیڈرز کے اجلاس سے وزیراعظم غیر حاضر تھے ہم کوئی اعتراض تو نہیں کررہے تاہم غیر سوالیہ نشان ہے ؟ عمران خان کو پارلیمنٹ کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے۔ پارلیمنٹ اہم جگہ ہے ،ہمارا گلہ شکوہ ہے ۔ چلیں ہوسکتا ہے کہ عمران خان اس اہم جگہ پر موجود تھے اور پارلیمانی لیڈر کے اجلاس میں نہ آسکے ۔پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دونوں گرفتار ارکان پارلیمنٹ خواجہ محمد سعد رفیق اور سینیٹر کامران مائیکل نے بھی شریک ہوئے ۔