پاکستان بھارت کو توڑنا چاہتا ہے، دشمن سے لڑینگے: مودی کی نرالی منطق
نئی دہلی (نوائے وقت رپورٹ، نیوز ایجنسیاں) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایک پائلٹ کے پاکستان میں پکڑے جانے کے بعد دلی میں اپنی رہائش گاہ پر مسلح افواج کے سربراہان سے ملاقات کی۔ انڈیا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق انڈیا کی حکومت نے انڈیا کی فضائیہ کے پائلٹ ونگ کمانڈر ابھی نندن کی فوری اور بحفاظت واپسی کی توقع ظاہر کی ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنے روایتی انداز میں ناقدوں کو ہاتھ جوڑ کر کہا ہے کہ سب سے ضروری چیز سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست ہونے نہیں دینا ہے۔ کچھ ہی دنوں قبل بڑی بڑی بڑھکیں مارنے والے وزیراعظم نریندرا مودی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، اپوزیشن الگ آڑے ہاتھوں لے رہی ہے تو بھارتی جنتا بڑے فوجی نقصان پر مودی سرکار سے سخت نالاں ہے، اِدھر سکیورٹی فورسز کے حوصلے بھی پست ہیں۔ جمعرات کو بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق پاک فضائیہ کے کرارے جواب پر 24 گھنٹے بعد چپ توڑتے ہوئے مودی منظر عام پر آہی گئے اور عوامی دبائو کو کم کرنے کے لیے سکیورٹی فورسز کے حوصلے پست ہونے کی دہائی دیتے ہوئے خود کو تنقید سے بچانے کی ناکام کوشش کرتے رہے۔ وزیراعظم مودی نے کہا کہ سرحد پار سے حملے بھارت کو توڑنے اورغیر مستحکم کرنے کے لیے ہیں، حملوں کا مقصد بھارت کی تعمیر و ترقی کو روکنا ہے، پوری قوم مذموم سازشوں کے خلاف چٹان کی طرح کھڑی ہے۔ فوجی محاذ پر عبرت ناک ناکامی پر عوامی حمایت کھودینے والے بھارتی وزیراعظم نے اتحاد اتحاد کی گردان کرتے ہوئے کہا کہ ملکی دفاع سب کی ذمہ داری ہے، بھارت متحد ہوکر لڑے گا اور یہ ہم سب کی فتح ہوگی۔ اپوزیشن سے اکھڑے اکھڑے رہنے والے وزیراعظم مودی نے اب منت سماجت کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں متحد ہو کر دشمن کو بتانا ہوگا کہ ہم کسی حملے سے خوف زدہ نہیں۔ تاہم اپوزیشن مودی کو موقع دینے پر رضامند دکھائی نہیں دیتی۔ نریندر مودی نے بی جے پی کارکنوں سے ویڈیو خطاب میں کہا ہے کہ پاکستان بھارت کو تقسیم کرنا چاہتا ہے بھارت ایک ہو کر لڑے گا۔ کارکنوں سے ویڈیو خطاب کرتے ہوئے مودی نے نرالی منطق پیش کرتے ہوئے کہا پاکستان بھارت کو تقسیم اور غیرمستحکم کرنا چاہتا ہے ہم دشمن سے ڈریں گے نہیں بھارت ایک ہوکر کھڑا ہے۔علاوہ ازیں سابق را چیف اے ایس دلت نے کہا ہے کہ پاکستان سے مذاکرات اور تعلقات استوار کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہمیں پاکستان کے ساتھ مل جل کر معاملہ حل کرنا پڑیگا کشمیر میں جاری بغاوت کو طاقت سے نہیں دبایا جا سکتا۔