بھارتی پائلٹ کی رہائی کا فیصلہ اچھا اقدام ہوگا، رحمان ملک
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سابق وزیر داخلہ اور چئیرمین سینٹ داخلہ کمیٹی رحمان ملک نے کہا ہے کہ میں سمجھتا ہو ں پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں یکجہتی کا پیغام دیا گیا ہے ،اجلاس میں تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے زاتی اختلافات کو الگ رکھ کر ملک کے لیے متحد ہونے کا پیغام دیا مشترکہ اجلاس میں عمران خان اور شہباز شریف کی تقریر میں بھارت کو واضح پیغام دیا کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتابھارتی پائلٹ کو رہا کرنا ایک اچھا اقدام ہوگاعمران خان نے مودی کو کال کی مگر انہوں نے جواب دیاہم بھارتی پائلٹ کو واپس کرکے بتانا چاہتے ہیں کہ ہم امن چاہتے ہیں۔ پارلیمنٹ ہاوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ اگر جنگ جاری رہتی ہے تو بھارت میں ایمرجنسی لگ سکتی ہے بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے کا عمران خان نے اچھا فیصلہ کیا،بھارتی پائلٹ کی رہائی کا معاملہ پہلے پارلیمنٹ میں آجاتا تو بہتر ہوتا ہم نے بھی رہائی کی تجویز ہی دینی تھی مودی سرکار کو سمجھنا چاہئے کہ ہم لڑنا نہیں چاہتے انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینا چاہئے میں مودی کو چیلنج کرتا ہوں مجھ سے سی این این، بی بی سی پر مذاکرہ کر لے میں ثابت کرسکتا ہو کہ بھارت آر ایس ایس دہشت گرد تنظیم کو فنانس کرتا ہے۔