ہم نے چادر کی ایک سائڈ کو عام صابن سے دھویا اور دوسری سائڈ کومشہور برانڈ کے سرف سے ہم نے دل کی ایک سائڈ کوجھوٹ سے دھویا ا ور دوسری سائڈ کو مزید جھوٹ سے۔
ہم نے لڑکی کی ایکسائڈ کو ’’صاف نظر‘‘ سے دیکھا اور دوسری سائڈ کو گندی نظر سے۔ ہم نے اپنے کم کمائی والے بیٹے کو زمانے کی نظر سے دیکھا اور دوسری سائڈ کو رشتہ داروں کی نظر سے۔ ہم نے محلہ کے ایک گھر سے آئے گوشت کی ایک سائڈ کا موازنہ اپنے دئیے ہوئے گوشت سے کیا اور دوسری سائڈ کا دوسرے گھر سے آئے گوشت سے۔ ہم نے اپنی بہو کی ایک سائڈ کا موازنہ اپنی دوسری بہو سے کیا اور دوسری سائڈ کا اپنی بیٹی سے…
پہلے تجربے میں چادر تو شاید مشہور برانڈ کے سرف سے دھل کر صاف ہو گئی مگر باقی تجربے مسلسل ناکام ہو رہے ہیں۔ شاید اس لیے کہ انسانی قدروں کا فیصلہ چادر کے دو ٹکڑوں کا موازنہ کرکے نہیں کیا جا سکتا۔ البتہ ہم ان تجربوں سے کسی کے دل کے کئی ٹکڑے ضرور کر دیتے ہیں۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024