اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) رابطہ گروپ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم اور ایل او سی پر بھارتی جنگی طیاروں کی جارحیت کی شدید مذمت کی ۔ او آئی سی کا اجلاس اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل او آئی سی امب حمید کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں سلامتی کونسل سے فعال کردار ادا کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا گیا کہ کشمیر پر خصوصی مندوب مقرر کرے اور بھارت کو طاقت کے بے جا استعمال سے روکا جائے۔
او آئی سی بذات خود ایک طاقتور فورم ہے جس کے 60 کے قریب مسلم ممالک ارکان ہیں، ان میں سے کئی وسائل سے مالا مال اور عالمی برادری میں خاطر خواہ اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ بدقسمتی سے او آئی سی ممالک آپس میں تنازعات میں الجھے ہوئے ہیں۔ رابطہ گروپ کے اجلاس میں بھارتی جارحیت کی مذمت اوروزیراعظم عمران خان کی بھارت کو مذاکرات کی پیشکش کو سراہا جانا او آئی سی کے اطمینان بخش اقدامات ہیں۔ سلامتی کونسل سے کشمیر پر مندوب مقرر کرنے اوربھارت کو بے جا طاقت سے روکنے کا او آئی سی کا مطالبہ بھی درست اور بروقت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ او آئی سی کشمیر پر اپنا مندوب بھی مقرر کرے۔ کئی طاقتور مسلم ممالک کے بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات ہیں، ان کو بروئے کار لاتے ہوئے یہ ممالک بھارت کو پاکستان کے ساتھ بنیادی تنازعہ کشمیر حل کرنے پر زور دیں۔ سرِ دست مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی نہتے کشمیریوں پر بربریت روکنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے بھی او آئی سی کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024