نعت شریف
اوج پر بخت زمیں کا نہ خدایا ہوتا
تو نے اس پر نہ مدینہ جو بسایا ہوتا
آپ ؐ کے در سے ملا وہ بھی جو مانگا ہی نہ تھا
کاش میں حرف طلب لب پہ نہ لایا ہوتا
آپؐ نے چارہ گری کی ہے تو میں سوچتا ہوں
زخم دل کم نظروں کو نہ دکھایا ہوتا
ہم اگر آپ ؐکے رستے سے نہ بھٹکے ہوتے
ہر طرف دشمن شہ زور نہ چھایا ہوتا
واپسی پر یہ رلاتی رہی حسرت مجھ کو
میں مدینہ جو گیا تھا تو نہ آیا ہوتا
ہے تری حب بنیؐ خام مروت شاید
ورنہ آقا ؐ نے تجھے پھر بھی بلایا ہوتا
(مروت احمد،مسقط)