بلڈر ز غیریبوں کو سرچھپانے کیلئے سستےگھر فراہم کریں : وزیر مملکت بر ائے خزانہ
کراچی(اسٹاف رپورٹر) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا افضل نے کہا ہے کہ رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں سب سے زیادہ سرمایہ کاری ہوتی ہے، 18 ارب ڈالر کی ترسیلات زر میں سے 8 تا 10 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری رئیل اسٹیٹ سیکٹر میں کی جاتی ہے، ریگولیٹری ڈیوٹی زر مبادلہ کی بچت اور درآمدات میں کمی کے لئے لگائی گئی تھی اور اس کا ایک مقصد مقامی صنعتوں کو تحفظ فراہم کرنا بھی تھا، خام مال پر آر ڈی ختم کردی ہے۔ یہ بات انہوں نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز کے مرکزی دفتر آباد ہائوس میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عام شہری اپنا گھر بنانے کے خواب سے دور ہوتا جارہا ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ آباد کم لاگت مکانات کے منصوبوں پر توجہ مرکوز کرے۔ تعمیراتی پالیسی کی تیاری آباد کی مشاورت سے کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی قومی پیداوار(جی ڈی پی) کے تناسب سے ٹیکس وصولی کا تناسب اتنا کم ہے کہ اسے کسی طور قبول نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ بلڈرز اور ڈیولپرز ٹیکس ضرور ادا کریں ۔ انہوں نے کہا کہ سب سے زیادہ ویلیو ایڈیشن تعمیراتی شعبے میں ہوتی ہے، میری استدعا ہے کہ ہر پروجیکٹ میں غریبوں کا حصہ ضرور ڈالا جائے۔ اس ضمن میں کم لاگت کے مکانات کی تعمیر کے سلسلے میں آباد سے بھرپور تعاون کیا جائے گا۔قبل ازیں آباد کے چیئرمین سابق سینئر وائس چیئرمین محمد حسن بخشی نے تعمیراتی شعبے کو در پیش مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ علاوہ ازیں کامرس رپورٹر کے مطابق وزیر مملکت برائے خزانہ و معاشی امور رانا افضل خان نے کہا ہے کہ سی پیک روٹ کیلئے صرف چین کے کنٹینرز جانے کا تاثر غلط ہے، اس سے پاکستانی تاجر و صنعت کار بھی فوائد حاصل کرسکیں گے، موجودہ ملکی معاشی صورتحال کا تقاضہ ہے کہ خسارے میں چلنے والے قومی اداروں کی نجکاری کردی جائے تاکہ مزید مالی خسارے سے بچا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فورم کے زیر اہتمام مقامی ہوٹل میں بجٹ سیمینار 2018-19ء سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار میں میاں زاہد حسین معروف تاجر زکریا عثمان، عارف حبیب، ثاقب فیاض مگوں، مرزا اشتیاق بیگ، غلام مصطفٰی سولنگی، ظفر اقبال، شوکت احمد وہرہ، فیصل زاہد ملک و دیگر نے بھی خطاب کیا۔