پاکستان کو جون تک6.6 ارب ڈالر قرضہ لینا پڑے گا: سٹیٹ بنک
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + نمائند ہ خصوصی) قومی اسمبلی کی خزانہ اور محصولات کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ سٹیٹ بنک نمائندے نے بتایا کہ پاکستان کو جون تک 6.6 ارب ڈالر قرضہ لینا پڑے گا۔ رکن کمیٹی اسد عمر نے کہا کہ حکومت کو بنا قرضہ لینے کا بتانا ہوگا۔ وزارت خزانہ کے افسروں نے جواب دیا کہ قرضہ لینے کے پلان پر کام کررہے ہیں۔ پاکستان کو جون تک 30 کروڑ ڈالر کی گرانٹ بھی حاصل کرنی ہوگی۔ اس سال بجٹ خسارہ 16 ارب ڈالر ہونے کا خدشہ ہے۔ اسد عمر نے کہا کہ گزشتہ 4 سال میں بجٹ خسارہ پچھلے 4 سال کے مقابلے میں 4 گنا بڑھا ہے۔ نمائندہ وزارت خزانہ نے بتایا کہ دیئے گئے اعداد و شمار درست ہیں۔ قیصر شیخ نے کہا کہ ہم ڈیوٹی بڑھا رہے ہیں لیکن برآمدات بڑھانے کیلئے کچھ نہیں کررہے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے گورنر سٹیٹ بنک کی تقرری کے طریقہ کار سے متعلق سوال کا جواب نہ ملنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا ،کمیٹی میں انکشاف ہوا ہے کہ موجودہ حکومت کے ساڑھے چار سال میں بیرونی قرضوں میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ 2013 میں مجموعی قرضہ 66 ارب ڈالر تھا اس وقت بیرونی قرضے 93 ارب ڈالر ہو چکے ہیں ن لیگی دور میں 32 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے لئے گئے، کمیٹی کا اجلاس بدھ چئیرمین کمیٹی قیصر شیخ کی زیر صدرات پالیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی نے ہزاروں کنٹینر لا پتہ ہونے کا معاملہ تحقیقات کے لئے نیب کو ارسال کرنے کی ہدائت کی ہے،لاپتہ کنٹینروں کی وجہ سے اربوں روپے ڈیوٹی کا نقصان ہوا ،کمیٹی نے ایف بی آر میں کرپشن کے تمام کیسز کو تین سے چار ماہ میں نمٹانے کی ہدائت کی۔ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنونیئر کمیٹی سینیٹر محسن عزیز کی زیر صدار ت منعقد ہوا ۔ ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں رولز 1973کے تحت ایف بی آر کی مختلف انکوائریوں کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں نیب کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے پنجاب بینک شئیر پرائس کرپشن کیس کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی بنا دی ہے ۔قائمہ کمیٹی کے اجلاس میںسینیٹر سلیم مانڈوی والا کے تحفظ معاشی اصلاحات ترمیمی 2016 کے علاوہ میٹروملتان بس منصوبہ ، پنجاب بنک میں کرپشن اور2013میں 480ارب روپے کے گردشی قرضوں کی ادائیگی کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔